ترک گلوکارہ میلک موسو نے ایران میں احتجاج کرنے والی خواتین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے اسٹیج پر ہی اپنے بال کاٹ دیے۔
ٹویٹر پر شیئر کردہ ایک کلپ میں موسو نے اپنا شو دیکھنے آنے والے لوگوں کے درمیان بال کاٹے جس کی شائقین نے تالیوں کے ساتھ ستائش بھی کی۔
ZEN, ZENDEGİ, AZADİ ✊🏾 KADIN, YAŞAM, ÖZGÜRLÜK!❤️🔥 #MahsaAmini #freedomforiran #Iranianwomen #IranProtests2022 pic.twitter.com/FLvHpLNJaq
— Melek Mosso (@MelekMosso) September 28, 2022
واضح رہے کہ مہسا امینی کو 13 ستمبر کو اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ اپنے بھائی اور دیگر رشتہ داروں کے ساتھ تہران میٹرو اسٹیشن سے باہر نکل رہی تھی۔ انہیں حجاب کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
اس کے بعد مہسا تین دن تک کوما میں رہی، ایرانی حکام کے دعوی کے مطابق مہسا امینی کا دل کا دورہ پڑنے سے موت ہوگئی۔ لیکن مظاہرین کا کہنا ہے کہ اس کی موت پولیس کے تشدد کی وجہ سے ہوئی ہے۔
مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد ایران میں زبردست احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے جو ابھی بھی جاری ہیں۔ کئی خواتین سرعام اپنے بال کاٹ رہی ہیں اور اپنے حجاب جلا رہی ہیں۔
اسی دوران ایسے ہی ایک مظاہرے میں حصہ لینے والی 20 سالہ حدیث نجمی نامی خاتون پر ایرانی سکیورٹی فورسز نے چھ گولیاں چلائی جس کی وجہ سے وہ موقع پر ہلاک ہوگئی۔ یہ خاتون ایران میں ٹک ٹاک اور انسٹاگرام کا مقبول چہرہ تھیں۔
اس سے قبل ہدیٰ نجفی کی ایک مخالف حجاب ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی، جس میں انہیں احتجاج میں شامل ہونے سے قبل اپنے بال باندھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد حدیث کو ‘پونی ٹیل گرل’ کے نام سے جانا جانے لگا۔
خیال رہے کہ ایران میں پولیس کی حراست میں مہسا امینی دل کا دورہ پڑنے سے 16ستمبر کو انتقال کرگئی تھیں، 22 سالہ مہسا امینی کو تہران میں اسکارف نہ پہننے پر حراست میں لیا گیا تھا۔ مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد ایران کے مختلف شہروں میں مظاہرے جاری ہیں، مظاہرین کا مطالبہ ہیکہ حجاب پر پابندی اور خواتین کے خلاف تشدد و امتیاز ختم کیا جائے۔