لکھنؤ۔ (پریس ریلیز) – سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) نے لکھنؤ کے ہوٹل میزبان میں ممبر کنونشن کا اہتمام کیا۔ جس میں پارٹی کے سینکڑوں کارکنوں نے شرکت کی۔
ایس ڈی پی آئی کے قومی نائب صدر بی ایم کامبلے نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت میں دلتوں، قبائلیوں اور مسلمانوں پر مسلسل مظالم ڈھائے جارہے ہیں۔ مہنگائی، بے روزگاری حدیں پار کر چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف اٹھنے والی ہر آواز کو طاقت کا استعمال کرکے دبایا جا رہا ہے، مقننہ اور ایگزیکٹو کو مفلوج کر دیا گیا ہے! عدلیہ کی آزادی پر سوالیہ نشان اٹھ رہے ہیں، سرکاری اداروں کی غیر جانبداری ختم ہوچکی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف اپوزیشن خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، ایسے میں ایس ڈی پی آئی حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف کھل کر آواز اٹھا رہی ہے۔ مہنگائی پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غریب غریب تر ہوتا جا رہا ہے۔ امیر دن بدن امیر ہوتے جا رہے ہیں۔ گیس سلنڈر کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے کچن کا بجٹ ہی خراب کر دیا ہے۔
اس موقع پر ایس ڈی پی آئی کے ریاستی صدر نظام الدین خان نے گزشتہ چھ ماہ سے پورے ملک میں ایس ڈی پی آئی کی سرگرمیوں کی تفصیلی رپورٹ پیش کی۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ بی جے پی کی ریاستی اور مرکزی حکومتوں کی طرف سے بھارت کے پسماندہ، غریب اور کمزور، اقلیتی، شیڈول اور پسماندہ شہریوں کے خلاف نفرت اور تشدد کی مہم ملک کے مستقبل کے لیے سود مند نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کا کام معاشرے اور ملک کے شہریوں، خطوں اور برادریوں کے درمیان کسی قسم کی دوری، جھگڑا یا دشمنی کو دورکرنا ہے، سیاسی مفادات کے لیے خلا پیدا کرنا نہیں۔ لیکن موجودہ حکومت اور حکمران طبقہ ایسا ہی کر رہا ہے، بی جے پی تاریخ کی باتیں تو بہت کرتی ہے، لیکن تاریخ سے کوئی سبق نہیں لیتی۔
اس کے برعکس، یہ تاریخ کو مسخ کر رہا ہے، اور معمولی ووٹ کی سیاست کے لیے مسلسل اور جنگی بنیادوں پر ایک کمیونٹی کے خلاف تشدد، نفرت اور بغض کا ماحول پیدا کر رہا ہے۔ کارپوریٹ میڈیا کا ایک بڑا حصہ بھی اس مجرمانہ سرگرمی میں ملوث ہے۔
بی جے پی اور اس کی حکومتوں کی طرف سے چلائی جا رہی سیاست ملک کے مستقبل کے لیے خطرناک ہے۔ عوام اس حقیقت کو جتنی جلدی سمجھے گی اتنا ہی ملک کے مفاد میں ہوگا۔ آپ تقسیم اور نفرت کی سیاست کی وجہ سے من مانی اقدامات کرنے کے باوجود کشمیر میں امن قائم نہیں کر سکے، پنجاب میں ہونے والے واقعات بھی تشویشناک ہیں اور آپ پورے ملک کو نفرت کی آگ میں کیوں جلا رہے ہیں؟
ملک کے مفاد میں بی جے پی کے اس کھیل کو روکنے کے لیے ہم خیال لوگوں کو متحد ہوکر آگے آنا ہوگا۔ بی جے پی یہ کھیل عوام کو پریشان کرنے والی اپنی ناکام پالیسیوں اور سرگرمیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے کر رہی ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اگست تا دسمبر2022 ایس ڈی پی آئی پورے ملک میں ‘غلامی نام منظور، جن شکتی سماویش’ مہم شروع کرے گی۔ممبر کنونشن میں اتر پردیش کے جنرل سکریٹری معید ہاشمی، مرکزی اتر پردیش سکریتری ڈاکٹر فخر عالم، ضلعی صدر عابد علی، نائب صدرمحمد ریاض، ضلعی جنر ل سکریٹری آصف اور ایس ڈی پی آئی لکھنؤ ضلع کے دیگر قائدین بھی موجود تھے۔
واضح رہے کہ ہر چھ ماہ بعد سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کی طرف سے اپنے کارکنوں اور حامیوں کو ملک کے موجودہ سیاسی اور سماجی منظر نامے اور پارٹی کی سرگرمیوں اور سرگرمیوں کے بارے میں آگاہ کرنے کیلئے ممبر کنونشن کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ ملک بھر میں ریاست، ضلع، قانون ساز اسمبلی اور علاقائی سطح پر اس طرح کی کنونشن منعقد کی جاتی ہیں۔