اتر پردیش کے لکھیم پور کھیری ضلع میں دو نابالغ دلت لڑکیوں کی عصمت دری کے بعد انہیں قتل کردیا گیا۔
نئی دہلی۔(پریس ریلیز)۔ ویمن انڈیا موؤمنٹ کی قومی صدر محترمہ یاسمین اسلام نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں کہا ہے کہ ملک میں خواتین کے خلاف گھناؤنے جرائم کا گراف مسلسل بڑھتا جارہا ہے۔ مرکز اور اس کے زیر کنٹرول ریاستوں میں موجودہ حکومت عصمت دری اور قتل کے واقعات پر قابو پانے میں بری طرح ناکام رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اتر پردیش کے لکھیم پور کھیری ضلع میں دو نابالغ دلت لڑکیوں کے عصمت دری اور قتل کا حالیہ معاملہ ایک اور مثال ہے جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ اس کے زیر کنٹرول ریاست میں امن و امان کی صورت حال کس طرح بگڑ گئی ہے۔
یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ایک ایسی حکومت جو پارلیمنٹ میں بھاری اکثریت کا دعویٰ کرتی ہے اور گزشتہ 7 سالوں سے ملک کی بیشتر ریاستوں کو کنٹرول کرتی ہے، خواتین کے تحفظ اور سلامتی کے لیے ملک میں پہلے سے بنائے گئے قوانین کے مناسب نفاذ اور ان پر عمل درآمد کو یقینی نہیں بنا سکی ہے، یہ ملک کی نصف آبادی کے تئیں حکومت کی عدم توجہی اور لاتعلق رویہ کو ظاہر کرتا ہے۔
یاسمین اسلام نے کہا کہ اتر پردیش کے لکھیم پور کھیری ضلع میں نابالغ دلت لڑکیوں کی عصمت دری اور قتل ہمارے ملک کی شبیہ پر ایک دھبہ ہے جسے ہم فخر سے ”بھارت ماں“ کہتے ہیں۔
اس واقعے نے ہندوستان میں خواتین کے تحفظ اور سلامتی پر ملک کے اعتماد کو متزلزل کر دیا ہے۔ افسوس! اگر سرکاری افسران اور ممبران پارلیمنٹ عصمت دری کرنے والوں کی رہائی کا جشن منائیں اور خوش آمدید کہیں تو معاملات اسی طرح آگے بڑھیں گے۔
ویمن انڈیا موؤمنٹ کی قومی صدر محترمہ یاسمین اسلام نے کہا کہ ڈبلیو آئی ایم دلت لڑکیوں کی عصمت دری اور قتل کے واقعات کی مذمت کرتی ہے اور قصورواروں کے لیے مثالی سزا کا مطالبہ کرتی ہے اور اس عزم کا اظہار کرتی ہے کہ حکومت ملک میں خواتین کے تحفظ اور سلامتی کے تئیں اپنا غیر سنجیدہ رویہ ترک کرے۔