اترپردیش کی یوگی حکومت نے ریاست میں تمام غیر منظور شدہ مدارس کا سروے کا حکم جاری کیا تھا۔ اس کے لیے 10 ستمبر تک ٹیم کی تشکیل کا کام مکمل کر لیا گیا تھا اور اب ریاست میں مدارس کا سروے جاری ہے۔
لکھنؤ: اترپردیش کے مدارس میں سروے کا کام شروع ہوچکا ہے۔ ایس ڈی ایم، بی ایس اے اور ڈی ایم او سب مل کر سروے کا کام کریں گے۔ سروے میں لیکھ پال سے بھی مدد لی جائے گی۔ یہ سروے 12 نکات پر مشتمل ہوگا۔ سروے 15 اکتوبر تک مکمل کرنے کا حکم دیا گیا۔ رپورٹ 25 اکتوبر تک حکومت کو فراہم کر دی جائے گی۔
اترپردیش میں مندرجہ ذیل نکات پر سروے ہوگا:۔
1:۔ پہلے کالم میں مدرسہ کے نام درج کرنا ہوگا۔
2:۔ فارمیٹ میں مدرسہ کو چلانے والے ادارے کا نام درج ہوگا۔
3:۔ مدرسہ کس سال میں قائم کیا گیا۔
4:۔ مدرسے کے مقام کی یعنی مدرسہ نجی عمارت میں چل رہا ہے یا کرائے کی عمارت میں، مکمل تفصیلات درج کرنا ہوگی۔
5:۔ کیا مدرسہ کی عمارت طلبہ کے لیے موزوں ہے؟ یہ بتانا پڑے گا کہ مدرسہ کی عمارت محفوظ ہے یا نہیں۔ اس کے علاوہ پینے کا پانی، فرنیچر، بجلی، بیت الخلا وغیرہ جیسی سہولیات ہیں یا نہیں۔
6:۔ مدرسہ میں زیر تعلیم طلبہ کی کل تعداد کتنی ہے؟۔
7:۔ مدرسہ میں اساتذہ کی کل تعداد کتنی ہے؟۔
8:۔ مدرسہ میں کیا نصاب نافذ ہے؟ یعنی بچوں کو کس نصاب کی بنیاد پر تعلیم دی جا رہی ہے۔
9:۔ مدرسہ کی آمدنی کا ذریعہ کیا ہے؟ چندہ یا زکوٰۃ مل رہی ہے تو کہاں سے آرہی ہے۔
10:۔ کیا ان مدارس میں زیر تعلیم طلباء کسی اور تعلیمی ادارے کے سکول میں داخل ہیں؟
11:۔ کیا مدرسہ کسی غیر سرکاری تنظیم یا ادارے سے وابستہ ہے؟
12:۔ اس میں سروے کرنے والے تمام نکات پر مدرسہ کے منتظمین کی فراہم کردہ معلومات پر اپنی رائے لکھ سکتے ہیں۔