shaheen group of institutions
قومی خبریں

‘مدارس کے طلبہ کسی بھی شعبہ میں کامیابی حاصل کرسکتے ہیں’

ملک میں ایک طرف مدارس کے خلاف فرقہ پرستی کا ماحول ہے تو دوسری طرف مدارس کے طلباء ڈاکٹر,انجینئر اور اعلی عہدوں و منصب پر فائز ہو رہے ہیں۔ ایسی ہی ایک مثال شاہین بیدر سے تعلیمی میدان میں کامیابی حاصل کر نے والے 12 حفاظ کی داستان ہے جو مدارس کے طلباء کی رہنمائی کے ساتھ تعلیمی بیداری بھی پیدا کر رہی ہے۔

ممبئی: ممبئی کے انجمن اسلام میں شاہین گروپ آف انسٹی ٹیوٹ کی کی جانب سے ایک پریس کانفرنس منعقد کی گئی جس میں شاہین گروپ آف انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ عبدالقدیر اور انجمن اسلام کے ذمہ داروں اور نیٹ میں کامیابی حاصل کرنے والوں اور دیگر نے شرکت کی۔

اس موقع پر پریس کانفرنس میں مدارس کے حفاظ نے اپنی کامیابی پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مدارس سے تعلیمی سفر کو آگے بڑھانے کے بعد عصری علوم حاصل کیا اور پھر نیٹ اور مسابقتی امتحان میں کامیابی حاصل کی ہے۔

نیٹ میں ٹاپ پوزیشن حاصل کرنے والے محمد حافظ اقبال نے کہا کہ مدارس میں تعلیم کے بعد میں نے دسویں اور بارہویں کے امتحان میں کامیابی حاصل کی، اس کے بعد نیٹ کے امتحان میں کامیاب ہوا اور مجھے اب ایم بی بی ایس میں مفت داخلہ ملا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مدارس میں اعلی تعلیم سے آراستہ کیا جاتا ہے ملک میں جو حالات ہے جو نفرت پیدا کی جاتی ہے مدارس کی شبیہ خراب کر نے کی کوشش کی جاتی ہے لیکن مدارس میں اس کے برعکس حالات ہیں ایسے افراد کو مدارس میں آکر سروے کرنا چاہئے، مدارس میں اخوت بھائی چارگی اور انسانیت کی تعلیم دی جاتی ہے۔

حافظ محمد ابوسفیان نے کہا کہ میں نے مدرسے سے تعلیم حاصل کی اس کے بعد نیٹ کا امتحان 2015 ء میں کامیاب ہوا اور اب میں ڈاکٹر بن چکا ہوں اس کے ساتھ ہی اعلی تعلیم کے حصول کیلئے ایم ڈی کی تیاری کر رہا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح سے مدارس کو لے کر نفرت پیدا کی جاتی ہے ایسے حالات پیدا کئے جاتے ہیں کہ مدارس میں دہشت گردی اور نفرت کی تعلیم دی جاتی ہے مدارس کے طلباء میں شعوری بالیدگی نہیں ہوتی انہیں صرف مذہبی تعلیم سے ہی آراستہ کیا جاتا ہے وہ دنیاوی تعلیم سے نابلد ہے یہ خیال و تاثر سراسر غلط ہے جبکہ مدارس میں جو تعلیمی سر گرمیاں جاری ہیں اسی کی مرہون منت ہے کہ مدارس کے طلباء آج سرکاری و غیر سرکاری محکمہ میں اعلی عہدوں اور منصب پر فائز ہے۔

شاہین گروپ آف انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ عبدالقدیر نے کہا کہ مدارس کے طلباء نے اپنی محنت سے ڈاکٹر بننے کی جانب قدم بڑھایا ہے جن طلباء کو نیٹ امتحان میں کم نمبرات ملے ہیں وہ دوبارہ امتحان کی تیاری کرسکتے ہیں کیونکہ محنت سے ہی کامیابی حاصل ہوتی ہے اور جن طلباء کو کامیابی ملی ہے انہوں نے مدارس میں تعلیم حاصل کر نے کے بعد ایک تاریخ رقم کی ہے اور بتایا کہ مدارس کے طلباء بھی کسی بھی شعبہ میں کامیابی کے جھنڈے گاڑ سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ شاہین گروپ آف انسٹی ٹیوٹ نے مدارس کے طلباء حفاظ کو عصری تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کی سعی شروع کی تھی جس کا نتیجہ یہ ہوا ہے کہ مدارس کئی ہونہار طلباء نے نیٹ مسابقتی امتحان میں نمایاں کامیابی درج کروائی ہے۔ ہندوستان میں نیٹ کے امتحان میں کل 18 لاکھ سے زائد طلبہ نے شرکت کی تھی جس میں سے 12 حافظ امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ہے۔