sdpi on crimes against women
متفرق مضامین

لڑکیوں کی حفاظت کو یقینی بنائیں اور عصمت دری کے مجرموں کو سزا دیں۔ ایس ڈی پی آئی

ملک بھر میں عورتوں کے خلاف جرائم بالخصوص کمسن اور نوجوان لڑکیوں کے ساتھ ریپ کے واقعات میں دن بہ دن اضافہ ہی ہوتا جارہا ہے۔

نئی دہلی۔(پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے قومی نائب صدر محمد شفیع نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں کہا ہے کہ حالیہ دنوں میں عصمت دری اور قتل کے واقعات میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے، مجرموں کو قانون اور سزا کا کوئی خوف نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب بات SCs، STs، اقلیتی برادریوں اور کمزور قبائلی اراکین سے تعلق رکھنے والی نوعمر لڑکیوں کو نشانہ بنانے کی ہو تو اس کی تعداد زیادہ ہے۔اتر پردیش کے پیلی بھیت ضلع کے تانڈہ علاقے میں ایک 16 سالہ دلت لڑکی کی اجتماعی عصمت دری کے بعد مجرموں نے آگ لگا دی، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مجرموں کو سزا کا کوئی خوف نہیں ہے۔

محمد شفیع نے کہا کہ یہ ریاست میں امن و امان کی صورتحال میں سنگین خامیوں کی عکاسی کرتا ہے۔ اگرچہ یہ گھناؤنا جرم 7 ستمبر کو کیا گیا تھا، لیکن یہ تین دن بعد ہی منظر عام پر آیا جب متاثرہ لڑکی کی اپنی آپ بیتی بیان کرنے کا ویڈیو وائرل ہوا۔

انہوں نے کہا کہ لکھیم پور کھیری ضلع کے ایک گاؤں میں 15 سالہ لڑکی کی اجتماعی عصمت دری کے ایک اور معاملے میں لڑکی کے بھائی کی جانب سے مقامی پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کرنے کے بعد بھی پانچ مبینہ عصمت دری کرنے والوں میں سے ایک کو ابھی تک جیل نہیں بھیجا گیا ہے۔

ایس ڈی پی آئی قومی نائب صدر محمد شفیع نے مزید کہا کہ عصمت دری، قتل اور تشدد کے یہ اور اس طرح کے بہت سے ہولناک جرائم بی جے پی کی حکمرانی والی ریاست میں امن و امان کی افسوسناک صورتحال کو ظاہر کرتے ہیں، جو اقلیتوں کے مکانات کو ان کے اصل مالک کی تصدیق کیے بغیر بلڈوز کرنے میں تیزی سے کام کرتی ہے۔

ایس ڈی پی آئی لیڈر محمد شفیع نے مطالبہ کیا کہ مجرموں کو کڑی سے کڑی سزا دی جائے اور متاثرین کو انصاف فراہم کیا جائے اور متاثرین کاعصمت دری کرنے والوں اور ان کے ساتھیوں کی قیمت پر جدید ترین علاج کیا جائے۔