Heart Cases Increase in Country
صحت

نوجوانوں میں ہارٹ اٹیک کا تیزی سے اضافہ

ملک بھر میں 50 سال سے کم عمر کے افراد میں ہارٹ اٹیک کا تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ نوجوانوں میں اب دل کا دورہ پڑنے کا معاملہ زیادہ دیکھا جا رہا ہے جن کی عمر 30 سے ​​40 سال کے درمیان ہے۔ اس کی وجہ ہارمونل عدم توازن اور غلط طرز زندگی بھی ہو سکتی ہے۔

خوراک اور غلط طرز زندگی کا اثر نوجوانوں میں زیادہ دیکھا جا رہا ہے، ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر اور دل کی بیماریوں میں مبتلا افراد ہارٹ اٹیک کا شکار ہورہے ہیں۔ موجودہ وقت میں سب سے زیادہ پریشانی ان لوگوں کو ہو رہی ہے جو کورونا کی پہلی اور دوسری لہر میں متاثر ہوئے تھے۔ ایسے لوگ بڑی تعداد میں سینے میں درد کی شکایت لے کر اسپتال سے رجوع ہورہے ہیں۔

ملک بھر میں ڈاکٹروں کے ذریعہ کئے گئے تجزیہ سے پتہ چلا ہے کہ 40 سال سے کم عمر کے 25 فیصد بھارتیوں میں دل کا دورہ پڑنے یا دل سے متعلق کسی نہ سنگین بیماریوں میں مبتلا ہونے کا خطرہ رہتا ہے۔ جبکہ 50 سال کی عمر تک یہ 50 فیصد تک اور بڑھ سکتا ہے۔

وہیں دل کی بیماری کو لیکر کئی طرح کی باتیں کی جاتی ہیں، جیسا کہ دل کی بیماری مردوں میں زیادہ ہوتی ہے اور ہارٹ اٹیک کا مسئلہ بھی مردوں میں زیادہ ہوتا ہے لیکن ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مردوں کی بہ نسبت خواتین کی موت ہارٹ اٹیک سے زیادہ ہوتی ہیں۔

کئی بار لوگ یہ نہیں پہچان پاتے کہ انہیں سائلینٹ دل کا دورہ پڑا ہے۔ لوگوں کو وہم ہو جاتا ہے کہ گیس یا کسی اور وجہ سے سینے میں درد ہوتا ہے لیکن اس کے لیے آگاہی ضروری ہے تاکہ مریض ایسی حالت میں جلد سے جلد علاج کروا سکے۔ تناؤ کی سطح میں اضافہ اور غلط طرز زندگی دل سے متعلق امراض میں اضافے کی بڑی وجہ ہیں۔

ڈاکٹروں کے مطابق ملک میں گزشتہ چند سالوں میں دل کے مسائل میں دوگنا اضافہ ہوا ہے۔ 2009 میں 41 افراد دل کے مسائل میں مبتلا تھے جو 2010 میں بڑھ کر 220 ہو گئے۔ 2014 میں یہ تعداد 500 سے زائد تک پہنچ گئی۔ ساتھ ہی 2015 میں 969، 2016 میں 1100، 2017 میں یہ تعداد 1300 تک پہنچ گئی۔ 2018 میں یہ تعداد مزید بڑھ کر 1477 ہوگئی۔ 2019 سے اب تک 850 لوگ دل کی بیماری میں مبتلا ہیں۔

جسم کا وزن جسم میں فیٹ کی زیادتی سے ہوتا ہے۔ یہ کولیسٹرول کو بھی بڑھاتا ہے جو کہ گردے سے متعلق امراض کی بڑی وجہ بنتا ہے۔ جسم میں ٹرانس فیٹ بڑھنے سے ہارٹ اٹیک کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔ وہیں بلڈ پریشر شریانوں کو روکتا ہے۔ اس سے کئی بیماریوں کا خطرہ رہتا ہے۔

شوگر کے مریضوں میں بلڈ شوگر کا مسلسل اتار چڑھاؤ دل کے لیے اچھا نہیں ہوتا، اس سے کام کرنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔ وہیں تناؤ کا تعلق دل سے ہوتا ہے۔ آپ جتنا زیادہ تناؤ سے دور رہیں گے، آپ اتنے ہی صحت مند رہیں گے۔ آپ جتنا زیادہ تناؤ میں رہیں گے اس سے ہارمونز آن لائن ریلیز ہوگا جس سے دل کے دورے کا خطرہ بڑھے گا۔ بلڈ پریشر بھی ہونے کا خطرہ رہے گا۔