ایرانی حکومت کا کہنا ہے کہ پبلک ٹرانسپورٹ میں نگرانی کی ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے ان خواتین کے خلاف کارروائی کی جائے گی جو حجاب کے نئے اصول کی تعمیل نہیں کررہی ہیں۔
دی گارجین کی رپورٹ کے مطابق ایرانی حکومت پبلک ٹرانسپورٹ میں ان خواتین کی شناخت کے لیے ‘چہرے کی شناخت کی ٹیکنالوجی’ استعمال کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے جو حجاب پہننے کے نئے قانون کی تعمیل نہیں کر رہی ہیں۔ یہ بیان صدر ابراہیم رئیسی کے نئے حکم نامے پر دستخط کے بعد سامنے آیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایران کے صدارتی دفتر کے سیکرٹری محمد صالح ہاشمی نے ایک حالیہ انٹرویو میں اعلان کیا ہے کہ حکومت خوش اخلاقی کو فروغ دینے اور کسی قسم کی گڑ بڑی کو روکنے کے لیے عوامی مقامات پر خواتین کے خلاف نگرانی کی تکنیک استعمال کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 12 جولائی کے قومی یوم حجاب اور پاکیزگی کے ٹھیک ایک ماہ بعد اس حکم نامے پر 15 اگست کو دستخط کیے گئے تھے۔ جس کے خلاف خواتین نے ملک گیر احتجاج کیا اور سوشل میڈیا، سڑکوں، بسوں اور ٹرینوں پر سر ڈھانپے بغیر اپنی ویڈیوز پوسٹ کی تھیں۔