One-man, one-party branding will be detrimental to fertilizer companies
متفرق مضامین

ون مین، ون پارٹی برانڈنگ کھاد بنانے والی کمپنیوں کیلئے نقصان دہ ہوگا۔ ایس ڈی پی آئی

نئی دہلی۔ (پریس ریلیز)۔ کھاد تیار کرنے والی کمپنیوں کے درمیان مسابقت کے جذبے کو کمزور کرنے کے ایک اور اقدام میں، بی جے پی نے تمام کھادوں کو ”پردھان منتری بھارتیہ جنوارک پریوجنا” یا PMBJP کے نام سے دوبارہ برانڈ کرنے کا اعلان کیا ہے تاکہ ون نیشن ون فرٹیلائزر اسکیم کو لاگو کیا جا سکے۔

اس ضمن میں اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے قومی صدر ایم کے فیضی نے کہا کہ اس کا مقصد ملک اور کسانوں کی توجہ ان کے دیرینہ جائز مطالبات سے ہٹانے کے لیے ایک کھوکھلے اور مبالغہ آمیر ترقیاتی نعرے کو بیچنا ہے۔

ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے مزید کہا ہے کہ اس طرح کے سیاسی طور پر محرک، ڈی اے پی، ایم او پی، این پی کے، وغیرہ کاون مین، ون پارٹی یوریا برانڈنگ خیال ایک غلط تجارتی اقدام کی علامت ہے۔

انہوں نے سوال کیا کہ کیا کچھ کارپوریٹ گھرانوں کی مدد کرنے اور کھاد تیار کرنے والی کمپنیوں کو مشکل میں ڈالنے کیلئے ایسا کیا گیا ہے، کیونکہ یہ واضح طور پر بی جے پی کو قومی پیداواری کمپنیوں کے واحد مالک کے طور پر فروغ دیتی ہے، جیسا کہ PMBJP میں تجویز کیا گیا ہے۔

ایس ڈی پی آئی قومی صدر نے کہا کہ یہ خود فروغ مسابقت کو کم کرے گا اور کمپنیوں کی برانڈ ویلیو کو کم کرے گا جنہوں نے دہائیوں سے ہندوستان کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے میں مدد کی ہے۔

ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے اس بات کی طرف خصوصی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سنگل برانڈنگ اشتہار جیسا کہ وزارت کیمیکل اور فرٹیلائزرز نے اعلان کیا ہے، جس کے مطابق تھیلوں میں دو تہائی جگہ نئی برانڈنگ اور لوگو کو دی جائے گی جبکہ صرف ایک تہائی فرٹیلائزر کمپنیوں کے لیے ہو گی، اس سے کمپنیوں کی حوصلہ شکنی اور ان کی مارکیٹنگ کی سرگرمیاں کمزور ہونگی، اور ضرورت پوری نہ ہونے کی صورت میں، کسانوں کے پاس حکومت کی مقرر کردہ کسان مخالف پالیسیوں پر انحصار کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں بچے گا کیونکہ وہ کھاد بنانے والی کمپنیوں کو جوابدہ نہیں بنا سکیں گے۔