آسام حکومت کی جانب سے مدارس کے خلاف بلڈوزر کارروائی کا سلسلہ جاری ہے، آسام میں تیسرا مدرسہ مختلف الزامات عائد کرکے منہدم کردیا گیا۔
بانگائی گاؤں: آسام کے ضلع بونگائی گاؤں میں واقع مدرسہ مرکز المعارف کو آسام حکومت نے بلڈوزر چلا کر منہدم کردیا ہے۔ آسام حکومت نے یہ تیسرا مدرسہ مبینہ ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں منہدم کیا ہے جبکہ اس الزام میں ابھی تک مدرسہ کے اساتذہ سمیت 37 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
ایس پی سواپننیل ڈیکا نے نیوز ایجنسی اے این آئی کو بتایا کہ ‘ضلع انتظامیہ نے ایک حکم میں کہا ہے کہ مدرسہ تعمیری لحاظ سے کمزور اور انسانی رہائش کے لیے غیر محفوظ ہے کیونکہ مدرسہ کی عمارتیں اے پی ڈبلیو ڈی کی وضاحتوں اور آئی ایس کے اصولوں کے مطابق نہیں بنائی گئی تھیں۔
ایس پی سواپننیل ڈیکا نے مزید بتایا کہ ‘کل گولپارہ ضلع کی پولیس نے ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام گرفتار ایک شخص کے ساتھ مدرسہ میں تلاشی مہم بھی چلائی تھی۔ ضلع انتظامیہ کی ہدایت کے مطابق ‘ہم نے مدرسہ کو منہدم کردیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی آسام کے شہر گوہاٹی میں ایک مدرسے کے استاد کو ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور اس کے بعد ان کا مدرسہ بھی مہندم کر دیا گیا تھا۔
پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ مدرسے کے استاد کا شدت پسند تنظیم سے تعلق ہے اور ان کے قبضے سے مبینہ طور پر قابل اعتراض چیزیں برآمد ہوئی تھی۔ پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ مدرسے کے استاد کے بینک اکاؤنٹ میں بیرون ملک سے رقوم جمع ہوئی تھیں۔
خیال رہے کہ اترپردیش میں بھی عید کے دوسرے دن ہی ایک مدرسے کو منہدم کردیا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ یہ مدرسہ سرکاری زمین پر تعمیر کیا گیا تھا۔ مدرسے کو منہدم کرنے سے پہلے کوئی نوٹس نہیں دی گئی تھی جس کے باعث مدرسہ منہدم ہونے کے جائے نماز اور قرآن مجید بکھرے پڑے تھے۔
رپورٹ کے مطابق بی جے پی حکمراں ریاستوں میں اب مدارس اور عیدگاہوں کے خلاف مختلف الزامات عائد کرکے انہدامی کارروائی کی جارہی ہے۔