شہر میں واقع حیدرآباد اسپورٹنگ کلب کے فٹ بال گراونڈ میں گریٹر حیدرآباد مونسپل کارپوریشن کے عہدیدار گنیش چترتھی کے موقع پر گنیش کی مورتی نصب کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ فٹ بال گراونڈ میں مذہبی سرگرمیوں سے کھیل کی سرگرمیاں شدید متاثر ہوگی۔
اسپورٹنگ کلب کے صدر سید سلیمان ندیم نے بات کرتے ہوئے کہا کہ جی ایچ ایم سی کے عہدیدار گذشتہ 15 دنوں سے ہمیں ہراساں کررہے ہیں کہ یہاں گنیش کی مورتی نصب کی جائے گی اور اس میدان میں مختلف گڑھے کھود کر ان میں پانی بھر دیا گیا۔
سید سلیمان ندیم نے کہا کہ کورٹ کا آرڈر ہونے کے باوجود بھی یہ لوگ اس میدان میں مذہبی سرگرمیاں انجام دینا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس کلب سے کئی طلبہ وابستہ ہیں جو کھیل کی مختلف سرگرمیوں میں یہاں مصروف رہتے ہیں۔
سلیمان ندیم نے کہا کہ اس کلب سے کئی کھلاڑی قومی اور بین الاقوامی سطح پر بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرچکے ہیں۔
اس سلسلے میں حیدرآباد اسپورٹنگ کلب کے سابق نائب صدر فرید الدین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جی ایچ ایم سی نے پانچ سال پہلے بھی اس فٹ بال گراونڈ میں گنیش کی مورتی نصب کرنے کی کوشش کی تھی جس کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کیا گیا تھا۔
ہائی کورٹ نے واضح طور پر ہدایت دی تھی کہ اس فٹ بال گراونڈ میں کھیل کارکردگیوں کے علاوہ کسی بھی مذہب کی کوئی تقریب منعقد نہ کی جائے۔ اس گراونڈ کو صرف کھیل کے لئے ہی استعمال کیا جائے۔
جی ایچ ایم سی کے کچھ عہدیدار پھر سے اس گراونڈ میں گنیش کی مورتی نصب کرنے کی کوشش کررہے ہیں حالانکہ انہیں ہائی کورٹ کے آرڈر کی کاپی دی گئی۔
کلب کے نائب صدر فرید الدین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس گراونڈ کو کھیل کے علاوہ کسی بھی مذہب کی تقریب کے لئے استعمال نہ ہونے دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اس کلب سے لاکھوں کی تعداد میں کھلاڑیوں نے فائدہ اٹھایا اور اس کلب کو کھیل کے لئے مختص رہنے دیں، اگر یہاں کسی بھی مذہب کی تقریب کی اجازت دے دی گئی تو کھیل کی سرگرمیاں شدید متاثر ہوگی۔