protesting youth
تلنگانہ

جماعت اسلامی کے ایک وفد کی وزیر داخلہ سے ملاقات

جماعت اسلامی کے ایک وفد نے آج تلنگانہ کے وزیر داخلہ جناب محمود علی سے ملاقات کی۔ اس موقع پر وفد نے وزیر داخلہ سے مطالبہ کیا کہ احتجاج کرنے والے نوجوانوں کے خلاف مقدمات درج نہ کیے جائیں۔

حیدرآباد اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا (ایس آئی او) حلقہ تلنگانہ اور جماعت اسلامی تلنگانہ کے ایک وفد نے ریاستی وزیر داخلہ محمد محمود علی سے ملاقات کرتے ہوئے شہر کے حالات کو قابو میں رکھنے اور پرُ امن مظاہرین کو نقصان نہ پہنچانے کے سلسلہ میں یادداشت پیش کی۔ اس وفد میں جناب حامد محمد خان، امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند، ڈاکٹر طلحہ فیاض الدین، صدر حلقہ ایس آئی او کے علاوہ دیگر ذمہ داران موجود تھے.

ڈاکٹر طلحہ فیاض الدین نے کہا کہ دو روز قبل ایم ایل اے راجہ سنگھ کے اشتعال انگیز اور اہانت رسول ﷺ والے ویڈیو نے ریاست اور بالخصوص شہر حیدرآباد کے حالات کو بے حد متاثر کیا. ایک فرد کے فرقہ وارانہ بیان کی وجہ سے شہر میں ہر طرف بے چینی اور خوف کا ماحول ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پولیس انتظامیہ نے وقت پر صحیح ایکشن نہیں لیا جس کی وجہ سے ہزاروں نوجوان سڑکوں پر احتجاج کررہے ہیں، ایسے میں پولیس کی لاٹھی چارج اور گھروں میں غیر قانونی طور پر داخل ہو کر نوجوانوں کو گرفتار کرنا ایک غیر قانونی عمل ہے جس کی شدید مذمت اور روک تھام ضروری ہے۔

طلحہ فیاض الدین نے مزید کہا کہ پُر امن احتجاج کرنا آئینی حق ہے، پولیس کو چاہیے کہ وہ احتجاج کو دبانے کے بجائے لاء اینڈ آرڈر کو برقرار رکھے نہ کہ معصوم نوجوانوں پر تشدد کرے جو کہ کسی بھی طریقے سے قابلِ قبول نہیں ہے۔

انہوں نے وزیر داخلہ سے مطالبہ کیا کہ ان اقدامات کو فوری طور پر روکا جائے اور شہر میں امن کی فضاء کو برقرار رکھا جائے۔

واضح رہے کہ شہر کے علاقے شاہ علی بنڈہ میں پولیس نے گھروں میں گھس کر نوجوانوں کو گرفتار کیا اور پر امن احتجاج کرنے والے نوجونوں پر لاٹھی چارج کیا۔