حیدرآباد: شہر میں بی جے پی سے معطل شدہ رکن اسمبلی راجہ سنگھ کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔
شہر کے معروف علاقے حسین ساگر ٹینک بند میں سماجی کارکن خالدہ پروین اور آصف حسین سہیل کی قیادت میں راجہ سنگھ کی جانب سے شان رسالت ﷺ میں گستاخی کے خلاف خواتین نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
اس دوران احتجاج کرنے والی خواتین نے راجہ سنگھ اور بی جے پی کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے انہیں گرفتار کرنے اور پھانسی دینے کا مطالبہ کیا۔ خواتین نے ‘راجہ سنگھ کو پھانسی دو’ راجہ سنگھ کو گرفتار کرو’ کے نعرے لگائے۔
بعد ازاں سماجی کارکن خالدہ پروین نے میڈیا سے بات کرتےہوئے کہا کہ راجہ سنگھ نے انتہائی گھٹیا حرکت کی ہے اور کئی مقامات پر مقدمات درج ہونے کے باوجود راجہ سنگھ کو گرفتار کے چند گھنٹوں میں ہی رہا کردیا گیا ہے جو قابل مذمت ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ راجہ سنگھ کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے۔
آصف حسین سہیل نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کو حیدرآباد میں امن ہضم نہیں ہورہا ہے اس لئے وہ ایسی حرکتیں کررہی ہے اور اس شہر کے ماحول کو خراب کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ راجہ سنگھ کی جلد گرفتاری اور رہائی ایک ڈرامہ تھا۔
واضح رہے کہ شہر میں دوسرے دن بھی احتجاج جاری ہے۔ سٹی پولیس نے بدھ ک
ے روز پرانے شہر کے کچھ حصوں میں تمام پٹرول پمپس کو بند کردیا کیونکہ گوشہ محل سے بی جے پی کے اب معطل ایم ایل اے راجہ سنگھ کے خلاف ان کے مبینہ متنازعہ ریمارکس کے خلاف احتجاج جاری ہے۔