آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے اپنے پریس نوٹ میں کہا ہے کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات گرامی تمام مسلمانوں کو اُن کے اپنے وجود اور اپنی اولاد سے بھی زیادہ عزیز ہے، اور اُن کی شان میں ہتک ادنی سے ادنی مسلمان کے لئے بھی ناقابل برداشت ہے۔ افسوس کہ ادھر فرقہ پرست قائدین نے مسلمانوں کے جذبات کو بر انگیختہ کرنے کے لئے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم پر زبان کھولنا شروع کر دیا ہے۔
مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سیکریٹری نے کہا کہ حیدرآباد کے بی جے پی لیڈر ٹی راجہ سنگھ کا بے ہودہ اور ناشائستہ بیان ہے، حکومت کو چاہیے کہ ایسے بدزبان لوگوں کو لگام دے، اس سلسلہ میں مؤثر قانون بنائے اور پہلے سے جو قانون موجود ہے، پوری قوت کے ساتھ اس کو نافذ کرے، مذہبی مقدس شخصیتوں سے لوگوں کے جذبات وابستہ ہوتے ہیں، تمام لوگوں پر اس کا لحاظ رکھنا ضروری ہے اور مسلمان علماء اور دانشوروں نے ہمیشہ اس کا لحاظ رکھا ہے۔
مولانا رحمانی نے مسلمانوں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ صبر اور تحمل سے کام لیں، حکومت سے اس سلسلہ میں نمائندگی کریں اور ایسے مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لئے قانون کی طاقت کا استعمال کریں۔
مولانا رحمانی نے مزید کہا کہ مستقبل قریب میں ربیع الاول کا مہینہ آرہا ہے، اس کو تعارف پیغمبر کا مہینہ بنایا جائے، مسلم تنظیمیں، مدارس، مسجدوں کے ذمہ داران قرب وجوار کے غیر مسلم بھائیوں کو مدعو کر کے اُن کے سامنے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی حقیقی اور سچی سیرت پیش کریں، کیوں کہ جہالت کا اندھیرا بُرا بھلا کہنے سے ختم نہیں ہوگا، اس وقت ختم ہوگا جب سچائی کا چراغ روشن کر دیا جائے۔
خیال رہے کہ بی جے پی سے معطل شدہ رکن اسمبلی راجہ سنگھ نے شان رسالت ﷺ میں گستاخی کی جس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا، ویڈیو کے وائرل ہوتے ہی رات میں ہی راجہ سنگھ کے خلاف شہر حیدرآباد میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کیے گئے جس کے بعد راجہ سنگھ کو گرفتار کیا گیا، کورٹ میں پیش کیا گیا اور پھر چند گھنٹوں میں ہی رہا بھی کردیا گیا۔
شہر میں مختلف مقامات پر سکیورٹی فورسز کو تعینات کردیا گیا اور ابھی بھی مختلف مقامات پر احتجاجی مظاہرے جاری ہیں اس دوران میڈیا رپورٹس کے مطابق سینکڑوں مسلم نوجوانوں کو گرفتار بھی کیا گیا۔