حیدرآباد: بی جے پی رکن اسمبلی راجہ سنگھ نے ایک بار پھر حیدرآباد میں اسٹینڈ اپ کامیڈین منور فاروقی کا شو روکنے کی دھمکی دی ہے۔ ایک ویڈیو میں رکن اسمبلی نے کہا کہ اگر یہ شو شہر میں ہوتا ہے تو کامیڈین کو سبق سکھایا جائے گا۔
راجہ سنگھ کی یہ دھمکی پہلی بار نہیں ہے، جنوری میں بھی بی جے پی رہنماؤں کی دھمکیوں کے بعد شہر میں ان کا شو منسوخ کر دیا گیا تھا۔ ان کا الزام ہے کہ کامیڈین نے ہندو دیوتاؤں کا مذاق بنا کر ہندوؤں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔
سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ایک ویڈیو میں، گوشا محل کے رکن اسمبلی تلنگانہ اور حیدرآباد میں "ہندو برادری کی طاقت دکھانے” کی دھمکی دے رہے ہیں۔
راجہ سنگھ نے کہا کہ”ہمیں اطلاع ملی ہے کہ کامیڈین منور فاروقی ابھی حیدرآباد میں پرفارم کرنے والا ہے۔ ٹھیک ہے، اس کی میزبانی کرو۔ لیکن آپ اس کی میزبانی کہاں کریں گے؟ کس تھیٹر میں؟ کونسی جگہ؟ جہاں بھی آپ اسے منظم کریں گے، ہم اسے روک دیں گے اور منور فاروقی کو سبق سکھائیں گے‘‘۔
راجہ سنگھ نے مزید کہا کہ "ہم اسے اپنے بھگوان رام اور سیتا کو گالی دینے کا نتیجہ دکھائیں گے۔ ہم اسے حیدرآباد اور تلنگانہ میں ہندوؤں کی طاقت دکھائیں گے‘‘۔
گزشتہ روز منور فاروقی نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر حیدرآباد میں اپنے شو کی تفصیلات پوسٹ کیں۔ وہ 20 اگست کو شہر میں ایک شو کرنے جا رہے ہیں۔ اس پوسٹ کے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے فوراً بعد راجہ سنگھ نے دھمکی جاری کی۔
منور فاروقی کا حیدرآباد میں شو پہلے کیوں منسوخ کیا گیا؟
منور فاروقی کا شو 9 جنوری کو منعقد ہونا تھا جب تلنگانہ کے وزیر آئی ٹی اور صنعت اور ٹی آر ایس کے ورکنگ پریزیڈنٹ کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ کامیڈین کنال کامرا اور منور فاروقی کو حیدرآباد میں پرفارم کرنے کے لیے "کھلی دعوت” ہے۔
ایک تقریب میں وزیر نے کہا تھا کہ "ہم منور فاروقی اور کنال کامرا کے شوز صرف اس لیے منسوخ نہیں کرتے کہ ہم ان کے ساتھ سیاسی طور پر منسلک نہیں ہیں”۔
تاہم، بی جے پی کے مختلف رہنماؤں کی دھمکیوں کے بعد ان کا شو منسوخ کر دیا گیا تھا۔ باضابطہ طور پر، حیدرآباد میں ان کے شو کی منسوخی کی وجہ COVID-19 کے ضوابط بتائے گئے تھے۔
راجہ سنگھ کی دھمکی پر رد عمل
بی جے پی رکن اسمبلی راجہ سنگھ کی دھمکی کے بعد کئی سوشل میڈیا صارفین بشمول حیدرآبادی منور فاروقی کی حمایت میں سامنے آئے ہیں۔
کچھ لوگوں نے ٹی آر ایس کے وزیر کے ٹی آر سے راجہ سنگھ کی دھمکیوں کے خلاف کارروائی کرنے کی بھی درخواست کی۔ ایک صارف نے لکھا کہ اگر منور فاروقی حیدرآباد میں شو نہیں کر سکتے تو یہ اب تک کا سب سے نچلا پوائنٹ ہوگا.. تمام سیاسی اور سماجی وجوہات کی بناء پر حیدرآباد کو منور کے لیے پرفارم کرنے کے لیے ایک محفوظ جگہ ہونا چاہیے تھا، اب یہاں بھی… مضحکہ خیز.. "
اس صارف نے کے ٹی آر کو ٹیگ کرتے ہوئے کہا کہ "مجھے امید ہے کہ آپ ہماری آزادیوں کے تحفظ کے لیے قدم بڑھائیں گے۔ قوم آزادی کے چیمپئن کی تلاش میں ہے۔ براہ کرم عمل کریں اور اس لعنت کو جڑ سے ختم کریں۔
حیدرآباد کے کچھ لوگوں نے بھی ٹوئٹر پر ‘حیدرآباد سپورٹس منور’ ٹرینڈ کرنا شروع کیا۔
ایک اور صارف نے لکھا کہ بی جے پی کو اس قسم کی گھٹیا حرکتیں اب چھوڑ دینا چاہیے‘‘۔ ایک اور ٹویٹر ہینڈلر نے لکھا کہ میں اب تک بی جے پی کو ووٹ دیا کرتا تھا تاہم اب میں بی جے پی کو ووٹ نہیں دوں گا۔