ملک بھر میں ان دنوں بہت سے اپوزیشن لیڈر منی لانڈرنگ کے الزامات کے تحت انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کی تحویل میں ہے۔
نئی دہلی۔ (پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کے قومی صدر ایم کے فیضی نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں اپوزیشن لیڈروں اور ان کے دفاتر کی تلاشی، سیل اور بلا جواز گرفتاریوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بی جے پی حکومت کی مذمت کی ہے کہ وہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ED) کو ملک میں اختلاف رائے اور اپوزیشن کو خاموش کرنے کیلئے ایک آلے کے طور پر استعمال کررہی ہے۔
یہ پریس بیان اس وقت آیا ہے جب ای ڈی نے منی لانڈرنگ کے ایک مبینہ معاملے میں ثبوت محفوظ کرنے کے بہانے نئی دہلی کے بہادر شاہ ظفر مارگ پر واقع ہیرالڈ ہاؤس میں ینگ انڈین پرائیویٹ لمیٹیڈ کے دفتر کو سیل کردیا تھا۔
ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے مزید کہا ہے کہ کسی بھی جمہوریت کو پھلنے پھولنے کیلئے اختلاف رائے کی اجازت ہونی چاہئے اور سوالات کے جوابات دیے جانے چاہئے، لیکن آزادی اور اختلاف رائے آر ایس ایس کی حمایت یافتہ بی جے پی کے خلاف ہے جو آئینی اخلاقیات اور عدالتی اصولوں پر یقین نہیں رکھتی ہے اور اپنی پالیسیوں اور یہاں تک کہ ان فیصلوں کی مخالفت کو دبانے پر تلی ہوئی ہے جیسے مہنگائی، بے روزگاری اور غذائی اشیاء پر تازہ ترین جی ایس ٹی جو عوام پر گہرا اثر ڈال رہی ہیں۔
یہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کیلئے بدشگونی ہے۔ ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے اختتام میں کہا ہے کہ اپوزیشن لیڈروں، سماجی کارکنوں اور اختلاف رائے رکھنے والوں کو نشانہ بنا کر چھاپے مارے جاتے ہیں جب کہ داغدار ریکارڈ رکھنے والے بی جے پی کے بہت سے لیڈر فرار ہیں۔