بنگلور۔ (پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کے ریاستی صدر عبدالمجید نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں کہا ہے کہ سنگھی شرپسندوں نے سولیا میں پروین کے آخری رسومات کے جلوس کی آڑ میں ننتھیکال علاقے میں جو توڑ پھوڑ کی ہے وہ قابل مذمت ہے۔
اس انتشار کی صورتحال کیلئے خود ضلعی انتظامیہ براہ راست ذمہ دار ہے۔کیونکہ بی جے پی ماضی میں بھی اس طرح کے تشدد کرچکی ہے۔ اس لیے، ایس ڈی پی آئی نے پہلے ہی محکمہ پولیس کو خبر دار کیا تھا کہ وہ آخری رسومات کے جلوس کی اجازت نہ دیں۔ تاہم، دکشن کننڈا ضلع کے پولیس حکام اور ضلعی انتظامیہ کے غیر سنجیدہ رویے نے اس طرح کے خوفناک حالات کو جنم دیا ہے۔
اندیشے کے مطابق سنگھی غنڈوں نے دکانوں اور مسجدوں پر پتھراؤ کیا، ایک مسلم نوجوان کو مارا پیٹا اور ننتھیکال علاقے میں ایک مسلم نوجوان کی موٹر سائیکل کو نقصان پہنچایا۔ اس کے علاوہ ان غنڈوں نے سلیا اور پتور میں جگہ جگہ پرتشدد اور اشتعال انگیز نعرے لگائے جس سے انتشار پھیل گیا۔
پروین جسے شرپسندوں نے قتل کیا ہے اس کے آخری رسومات کے جلوس کے نام پر فساد برپا کرنے والے سنگھ پریوار کے کارکنان کی شرپسندی قابل مذمت ہے۔ ماضی میں بھی آخری رسومات کے جلوس کے نام پر سنگھ پریوار کی طرف سے چلائے جانے والے گھٹیا ڈراموں کی ایک طویل تاریخ ہے۔
لہذا، ایس ڈی پی آئی نے پہلے سے انتباہ دیا تھا کہ کسی بھی وجہ سے آخری رسومات کے جلوس کی اجازت نہ دی جائے۔ بدقسمتی سے ضلع انتظامیہ اور ضلع پولیس سپرنٹنڈنٹ نے ہمارے مطالبے کو نظر انداز کیااور اس کے نتیجے میں ہوئے تشدد کیلئے سراسر ضلعی انتظامیہ ہی ذمہ دار ہے۔