کرناٹک کے ضلع بیلاری میں فرقہ پرست عناصر کی جانب سے محمد مسعود پر حملہ کرکے انہیں شدید زخمی کردیا گیا۔ جس کے بعد زخمی محمد مسعود کو منگلور کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں داخل کیا گیا۔ سر میں شدید چوٹ کی وجہ سے اس کا انتقال ہوگیا۔
منگلور۔(پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کے ایک وفد نے ریاستی صدر عبدالمجید کی قیادت میں کلنجا، سلیہ تعلقہ، منگلور میں سنگھ پریوار کے غنڈوں کے ہاتھوں مارے گئے شہید محمد مسعود کی نماز جنازہ میں شریک رہے اور متوفی محمد مسعود کے گھر جاکر اہل خانہ کو تسلی دی اور تیقن دلایا کہ انصاف ملنے تک پارٹی اہل خانہ کے ساتھ کھڑی رہے گی۔
وفد میں ایس ڈی پی آئی ریاستی سکریٹری شفیع بلارے، سلیا اسمبلی حلقہ کمیٹی کے خزانچی ممالی حاجی بلارے اور دیگر موجود تھے۔
متوفی محمد مسعود کے اہل خانہ سے ملاقات کے بعد ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر عبدالمجید نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ تین دن قبل سلیا میں آر ایس ایس کے 8اراکین نے محمد مسعود پر حملہ کرکے انہیں شدید زخمی کردیا۔
جس کے بعد زخمی محمد مسعود کو منگلور کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں داخل کیا گیا۔ سر میں شدید چوٹ کی وجہ سے اس کا انتقال ہوگیا۔
عبدالمجید نے مزید کہا کہ اس قتل کے پیچھے ایک منصوبہ بند سازش ہے۔ اس کے پیچھے جو ہاتھ ہیں ان کو گرفتار کرنا چاہئے۔ قتل کے پیچھے کون کون ہیں اس کو جاننے کیلئے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم کی تشکیل دیا جانا بہت ضرور ی ہے۔
ایس ڈی پی آئی کا مطالبہ ہے کہ جس طرح شیموگہ میں ایک بجرنگ دل کے کارکن ہرشا کے مرنے پر حکومت نے 25لاکھ روپئے کا معاوضہ دیا تھا اسی طر ح مقتول محمد مسعود کے اہل خانہ کو 25لاکھ روپئے کا معاوضہ دیا جانا چاہئے۔
عبدالمجید نے بتایا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کے لیڈروں کے نفرت انگیز بیانات کی وجہ سے ہی اس طرح کے قتل کے واقعات رونما ہوتے ہیں اور آرایس ایس، بجرنگ دل کے کارکنان کے خلاف جو مقدمات ہیں ان کو حکومت واپس لینے کی وجہ سے بھی ان کے حوصلے بلند ہوتے ہیں۔
عبدالمجید نے وزیر اعلی بومائی سے سوال کرتے ہوئے کہاکہ وہ راج دھرم کا پالن کریں اور ایک وزیر اعلی کے طو رپر کسی کے ساتھ بھید بھاؤ نہیں کریں گے اور جس طرح ہرشا کے اہل خانہ کو 25لاکھ روپئے دیا تھا اسی طرح محمد مسعود کے اہل خانہ کو بھی 25لاکھ روپئے معاوضہ دینے کا اعلان کریں۔
ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر عبدالمجید نے دکشن کننڈا کے مسلمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایک جوان اور معصو م یتیم لڑکے کے قتل کے بعد علاقے کے مسلمانوں اور تنظیموں نے پر امن طریقے سے اور صبر کا مظاہرہ کرتے ہوئے تجہیز و تدفین انجام دیا۔ جبکہ شیموگہ میں ہرشا کے قتل کے بعد 144دفعہ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بی جے پی کے لیڈران اور ایم ایل اے سب ملکر ریالی نکال کر مسلمانوں کے دکانوں، گاڑیوں کو جلایا اور لوٹ مار بھی کیا۔
عبدالمجید نے بتایا کہ اگر مسلمان صبر کا مظاہرہ کررہے ہیں تو حکومت ہو یا پولیس ڈیپارٹمنٹ یہ نہ سمجھیں کہ مسلمان کمزور ہیں۔ مسلمان آئین اور لاء اینڈ آرڈر کی قدر کرتے ہیں اسی لیے صبر سے کام لیا گیا ہے۔
عبدالمجید نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ محمد مسعود کے قتل معاملے میں گرفتار تمام کو ضمانت پر رہا نہ کیا جائے اور ان کو کسٹڈی میں لیکر تحقیقات کرکے ان کے پیچھے جو بڑے ہاتھ ہیں ان کو بھی کٹہرے میں کھڑا کیا جانا چاہئے۔