جموں وکشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی ) کی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہاکہ جموں وکشمیر میں ہر سطح پر ناانصافی ہو رہی ہے اور جو بھی ناانصافی کے خلاف بات کرتا ہے اُس کو جیلوں میں ٹھونسا جاتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ روبیہ سعید نے اپنا فرض پورا کیا کیونکہ اُن کے لئے یاسین ملک کی شناخت کرنا بہت آسان تھا۔ سری نگر میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ مرکزی حکومت ہر سطح پر ناکام ثابت ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر میں مرکزی حکومت کی جانب سے دھونس اور دباو کی پالیسی اپنائی جارہی ہیں۔ اُن کے مطابق جو بھی مرکزی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف بات کرتا ہے اُس پر مقدمہ درج کرکے سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا جاتا ہے۔ محبوبہ مفتی نے بتایاکہ سرکار عام لوگوں کے ساتھ ساتھ سیاستدانوں کو بھی پریشان کر رہی ہے ۔اُن کے مطابق سیاسی پارٹیاں بھی مخصمے میں ہیں۔
انہوں نے الزام لگایا کہ وادی کشمیر کے سینکڑوں نوجوان باہر کی جیلوں میں مقید ہے اور ستم ظریفی یہ ہے کہ والدین کے پاس پیسے ہی نہیں کہ وہ اپنے لخت جگروں کے ساتھ ملاقات کر سکے۔ الیکشن کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں محبوبہ مفتی نے کہاکہ اس بارے میں کچھ معلوم نہیں ہے کہ کب چناو ہونگے۔
انہوں نے کہاکہ بی جے پی آئے روز جموں وکشمیر میں نئے قوانین رائج کرکے جموں وکشمیر کے وجود کو ختم کرنے پر تلی ہوئی ہے۔ محبوبہ مفتی کے مطابق چونکہ لوگوں کے ساتھ نا انصافی ہورہی ہے اور بھاجپا نے جتنے بھی وعدئے کئے وہ ابھی تک پورے نہیں ہوئے لہذا بی جے پی چناو کرانے میں ہچکچاہٹ محسوس کر رہی ہیں۔
روبیہ سعید کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں محبوبہ مفتی نے کہاکہ عدالت نے اُس سے قانونی کارروائی مکمل کرنے کی خاطر بلایا تھا جس پر عمل کرتے ہوئے روبیہ سعید عدالت پہنچی اور وہاں یاسین ملک کی پہچان کی ۔
انہوں نے کہاکہ چونکہ یاسین ملک کی شناخت کرنا آسان تھا لہذا روبیہ سعید نے اُس کی شناخت کی ہے۔ اُن کے مطابق روبیہ سعید نے اپنا فرض پورا کیا ہے۔ پاکستان کے ساتھ بات چیت پر زور دیتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہاکہ امن و امان کے قیام کی خاطر ہمسایہ ملک کے ساتھ مذاکرات ناگزیر ہے۔