دکشینہ کنڑ: سینکڑوں خواتین نے کیمپس فرنٹ آف انڈیا کے بینر تلے تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے کی حمایت میں جنوبی کنڑ ضلع کے منگلورو شہر میں ایک زبردست ریلی نکالی۔
مظاہرین نے "انقلاب زندہ باد” اور "حجاب ہمارا حق” کے نعرے لگائے۔ مشتعل افراد نے بی جے پی کے ایم ایل اے رگھوپتی بھٹ کا مذاق اڑایا کہ انہوں نے حجاب کے خلاف تقریر کی۔
کرناٹک میں حجاب پہننے کے حق کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج شروع کرنے والے اڈپی گرلز پری یونیورسٹی کالج کی چھ طالبات نے اس احتجاج کی قیادت کی۔
کیمپس فرنٹ آف انڈیا کی ریاستی کمیٹی کی رکن فاطمہ عثمان نے کہا کہ حجاب پر پابندی کے ذریعے مسلمان طالبات کو ستایا جا رہا ہے۔ یہ احتجاج طلبہ پر آر ایس ایس کے نظریہ کے نفاذ کی مخالفت کے لیے منعقد کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’’ہم ٹیپو سلطان کے بچے اور ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے پیروکار ہیں۔
سپریم کورٹ میں حجاب کے معاملے کی اگلے ہفتے سماعت کا امکان ہے۔ عرضی گزاروں نے کرناٹک ہائی کورٹ کی خصوصی بنچ کے حکم کے خلاف اپیل کی ہے، جس نے کلاس رومز میں حجاب پہننے کا حکم دینے کی درخواستوں کو خارج کر دیا تھا۔
خصوصی بنچ نے یہ بھی کہا کہ حجاب پہننا اسلام کا لازمی عمل نہیں ہے۔ کرناٹک حکومت نے کلاس رومز میں کسی بھی مذہبی علامت پر پابندی لگا دی ہے اور کالج انتظامیہ کو قواعد وضع کرنے کا اختیار دیا ہے۔
واضح رہے کہ کرناٹک میں حجاب تنازع شروع ہوا تھا جس کے بعد یہ تنازع ملک کے دیگر ریاستوں میں پھیل گیا تھا متعدد کالجز میں باحجاب طالبات کو تعلیمی اداروں میں داخل ہونے سے روک دیا گیا تھا۔