ریاست بہار کے پٹنہ کے پھلواری شریف میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے دو اراکین کو مبینہ ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیاہے جن میں سے ایک سابق پولیس افسر جلال الدین ہے، جنہوں نے تقریباً 39 برسوں تک جھارکھنڈ پولیس میں اپنی خدمات انجام دی ہیں۔
جھارکھنڈ پولیس سے موصولہ اطلاعات کے مطابق جلال الدین کی بحالی 22 جنوری سنہ 1982 کو پٹنہ میں بطور کانسٹبل ہوئی تھی، وہیں جھارکھنڈ کے ہزاری باغ اور گرڈیہ جیسے اضلاع میں انہوں نے اپنی خدمات انجام دی ہے۔ جانکاری کے مطابق جلال الدین بحالی کے بعد دس سال تک پٹنہ میں تعینات رہے۔
سنہ 1992 میں کانسٹیبل کے عہدے پر پٹنہ سے محمد جلال الدین خان کا جھارکھنڈ کے گوڈا ضلع میں تبادلہ کیا گیا۔ اس کے بعد سے وہ مسلسل جھارکھنڈ کے مختلف علاقوں میں تعینات رہے ہیں۔ جلال الدین 30 اپریل 2021 کو گرڈیہ ضلع سے اپنی خدمات سے سبکدوش ہوئے۔ ان کی پوسٹنگ رٹائرمنٹ سے ٹھیک پہلے تک گرڈیہ کے نکسل متاثرہ بھیلواگھٹی تھانے میں انسپکٹر کے عہدے پر تھی۔
چودہ دسمبر 1992 کو گوڈا ضلع میں کانسٹیبل کے طور پر کام کرنے کے بعد جلال الدین یہاں 6 ستمبر 2008 تک تعینات رہے۔ اس کے بعد ان کی پوسٹنگ کانسٹیبل کے طور پر رانچی میں ہوئی۔ وہ 13 ستمبر 2008 سے 17 مئی 2010 تک رانچی میں تعینات رہے۔
رانچی میں رہتے ہوئے جلال الدین کو اے ایس آئی کے عہدے پر ترقی دی گئی۔ اس کے بعد وہ ہزاری باغ میں بطور اے ایس آئی تعینات ہوئے۔ ہزاری باغ میں جلال الدین 21 مئی 2010 سے 5 ستمبر 2018 تک پیلاول، چرہی جیسے تھانوں میں تعینات تھے۔
جلال الدین کو پولیس ہیڈکوارٹر سے داروغہ کے عہدہ پر ترقی ملنے کے بعد ہزاری باغ سے گرڈیہ تعینات کیا گیا تھا۔ جلال الدین 20 نومبر 2018 سے 27 جنوری 2021 تک گرڈیہ میں بھیلواگھٹی تھانے میں تعینات تھے۔
پٹنہ میں جلال الدین کی گرفتاری کے بعد جھارکھنڈ پولیس ہیڈکوارٹر اس کے تعلق سے اپنی سطح سے تفتیش کر رہا ہے۔ اب تک کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ محمد جلال الدین کا پولیس سروس ریکارڈ صاف اور بے داغ ہے۔
یہی وجہ ہے کہ ان کا وقت پر پروموشن بھی ہوا۔ 39 سال تک محکمہ پولیس سے کانسٹیبل کے عہدے پر بحال ہونے کے بعد وہ انسپکٹر کے عہدے سے ریٹائر ہوئے۔ اور اب 39 سال ملک کی بے لوث اور بے داغ خدمات انجام دینے کے باوجود ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا جانا ایک بڑا سوالیہ نشان ہے؟۔
(بشکریہ ای ٹی وی بھارت )