جب تک مجرموں کو سزا نہیں دی جائے، انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوں گے
نئی دہلی: آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب نے نپور شرما کے سلسلہ میں سپریم کورٹ کے ریمارک پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت نے جو کچھ کہا ہے اور ملزمہ کو جو تنبیہ کی ہے، وہ ملک کے تمام انصاف پسند شہریوں کے دل کی آواز ہے؛ لیکن ملزم کو قرار واقعی سزا بھی ملنی چاہئے، اور اُن ایڈمنسٹریشن والوں پر بھی سوال اٹھتا ہے کہ جنھوں نے ملک کے مختلف حصوں میں ایف آئی آر دائر ہونے کے باوجود ابھی تک اس پر کوئی کارروائی نہیں کی ہے.
کورٹ نے اس بات کو بھی واضح کر دیا کہ اُدے پور کا واقعہ گستاخ رسول کے ناشائشتہ بیان کا رد عمل ہے؛ اس لئے صرف رد عمل پر کارروائی کرنا اور جو بات اس رد عمل کا سبب ہوئی، اس کو نظر انداز کر دینا سراسر انصاف کے خلاف ہے، اور اس سے ملک کے امن وامان کو نقصان پہنچتا ہے.
ادھر مسلمانوں کے خلاف بہت سارے نفرت انگیز بیانات پبلک اسٹیج اور سوشل میڈیا کے ذریعہ دئیے گئے، سارے ملک نے اس کو دیکھا اور سنا؛ لیکن انتظامیہ گونگی بہری بنی رہی، اور بعض ٹی وی چینلس سچائی کو دکھانے کے بجائے جھوٹ پھیلانے میں لگے رہے، جب تک ایسے لوگوں کے خلاف کارروائی نہیں ہوگی، سماج میں امن و امان اور بھائی چارہ قائم نہیں ہوگا اور باہر کی دنیا میں بھی وطن عزیز کی بدنامی ہوگی.
اس لئے بورڈ حکومت سے اپیل کرتا ہے کہ وہ اس صورت حال کا سنجیدگی سے جائزہ لے، دستور کی بالادستی کو قائم رکھے اور ملک میں بسنے والی تمام قوموں کے ساتھ غیر جانبداری اور انصاف کا رویہ اختیار کرے۔
جاری کردہ
*ڈاکٹر محمد وقارالدین لطیفی*
آفس سکریٹری