جموں و کشمیر میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے۔ یہاں کے نوجوانوں نے مختلف شعبوں میں اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور اب بھی کررہے ہیں، ایسے ہی سری نگر کے رہنے والے ایک شخص نے شمسی توانائی سے چلنے والی لگژری کار بناکر ایک نمایاں کارنامہ انجام دیا، جس سے عام لوگ بھی فائدہ اٹھا سکیں گے۔
توانائی کی کھپت اور کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے مقصد کے علاوہ عام لوگوں کو سستی قیمتوں پر لگژری کاریں حاصل کرنے کے قابل بنانے کی کوشش میں سری نگر کے ایک انجینئر نے کام کرنے کے دوران تقریبا 13 سال کی جدوجہد کے بعد شمسی توانائی سے چلنے والی ایک لگژری کار بنائی ہے۔
پیشہ سے انجینئر میر بلال نے بتایا کہ ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے کے بعد انہوں نے ضروری ٹیکنالوجی لگا کر شمسی توانائی سے چلنے والی کار بنانے کا فیصلہ کیا۔ میر بلال اس وقت ایک مقامی تدریسی ادارے میں ریاضی پڑھاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شمسی توانائی مستقبل ہے اور وہ اس میں اپنا حصہ ڈالنا چاہتے ہیں۔ اس کے علاوہ، کار مکمل طور پر خودکار ہے اور اس میں جگہ کی رکاوٹوں کا خیال رکھنے کے لیے دروازے کھلے ہوئے ہیں۔
کار بنانے پر اب تک بلال کسی بھی شعبے کی مالی مدد کے بغیر کل 15 لاکھ روپے خرچ کر چکے ہیں۔ بلال نے کہا کہ "جب میں نے پروجیکٹ شروع کیا اور اسے مکمل کرنے کے بعد بھی کسی نے مجھے کوئی مالی امداد فراہم نہیں کی۔ اگر مجھے ضروری تعاون حاصل ہوتا تو شاید میں ہندوستان کا ایلون مسک ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ اب تک کا سفر کافی مشکل رہا ہے کیونکہ انہوں نے بتایا کہ میں نے کار پر کام شروع کیا اور مختلف ویڈیوز دیکھ کر اس میں ترمیم کی اور اس میں فیچرز شامل کرنا شروع کیا۔ "میں کافی حد تک کامیاب رہا ہوں؛ تاہم، میں عوام کے ساتھ ساتھ نجی شعبے کے مزید تعاون کے ساتھ کار میں مزید ترمیمات کی تلاش میں ہوں۔