حکومت سعودی عرب نے جعلی ٹراویل ایجنسیز کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کے لیے متعدد مغربی ممالک سے خواہشمند عازمین حج کے لیے سرکاری آن لائن پورٹل کے ذریعے ویزا کی درخواست دینا لازمی قرار دیا ہے۔
ایک غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی حکومت کی جانب سے یہ نیا نظام دو سال کے بعد حج کے لیے بیرون ملک سے 8 لاکھ 50 ہزار عازمین حج کو خوش آمدید کہنے کی تیاری کے دوران نافذ کیا گیا۔ کیونکہ ان دو برس کے دوران عالمی وبا کورونا کی پابندیوں کی وجہ سے بیرون ملک عازمین حج کی ادائیگی سے روک دیا گیا تھا۔ سعودی حکام نے کہا ہے کہ نئے نظام کا اطلاق امریکہ، کینیڈا، برطانیہ، یورپ اور آسٹریلیا پر ہوگا۔
ایک اور سرکاری عہدیدار نے بتایا کہ پہلے عازمین حج ٹراویل ایجنسیوں کے ذریعے رجسٹریشن کروا سکتے تھے جو حج کے سفر کا اہتمام کرتی تھیں مگر یہ ایک ایسا نظام تھا جو بعض اوقات جعلسازی کا باعث بنتا تھا جس میں جعلی ٹراویل ایجنسیاں متاثرین کے پیسے لوٹتی تھیں۔ سعودی حکومت کی جانب سے اپریل میں اعلان کیا گیا تھا کہ وہ اندرون اور بیرونِ ملک سے 10 لاکھ مسلمانوں کو رواں سال حج میں شرکت کرنے کے لیے اجازت دیں گے۔
وزارت حج نے ٹویٹر پر جاری کردہ بیان میں کہا کہ سعودی عرب کی سرکاری میڈیا نے ایک ہفتہ قبل آن لائن پورٹل کا اعلان کیا تھا جس میں رجسٹریشن کی مدت پیر کو ختم ہوچکی ہے اور جن عازمین حج نے رجسٹریشن کرائی ہے ان کو حج ویزا کی قرعہ اندازی میں شامل کیا جائے گا۔
ایک سرکاری عہدیدار نے اعتراف کیا کہ متاثرہ ممالک سے تعلق رکھنے والے کچھ مسلمانوں نے آن لائن پورٹل کے اعلان سے قبل ہی ٹراویل ایجنسیوں کے ذریعے خود کو رجسٹر کرنے کی کوشش کی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ان کو بھی حج ویزا کی قرعہ اندازی میں شامل کیا جائے گا جس کی تاریخ کا اعلان تاحال نہیں کیا گیا لیکن شرط یہ ہے کہ انہوں نے وزارت حج کی تسلیم شدہ ایجنسی کے ذریعے رجسٹریشن کرائی ہو۔
وزارت حج نے کہا ہے کہ رواں سال کا حج صرف 65 سال سے کم عمر اور کورونا وائرس کے حفاظتی ٹیکے لگائے والے مسلمانوں تک محدود ہوگا اور ملک کے باہر سے آنے والوں کو سفر کے 72 گھنٹوں کے اندر اندر لیے گئے آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ کا منفی نتیجہ جمع کرانا ہوگا۔ سعودی وزارت داخلہ کے مطابق مسجد الحرام، اور مسجد نبوی میں ماسک پہننا لازمی ہوگا۔