آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی
قومی خبریں

‘نوپور شرما اور جندال کو گرفتار کیا جائے’

بی جے پی کے دو رہنماؤں کی جانب سے پیغبر اسلام ﷺ سے متعلق متنازع بیانات کے خلاف نہ صرف ملک میں بلکہ مشرق وسطی میں بھی شدید برہمی کا اظہار کیا جارہا ہے۔ خلیجی ممالک کے غصے کو دیکھ کر ہندوستان اسلامی دنیا میں اپنے دوست ممالک کو وضاحتیں دینے پر مجبور ہو گیا ہے۔

اورنگ آباد :مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسد الدین اویسی نے مطالبہ کیا کہ نوپور شرما اور نوین کمار جندال کے خلاف پیغمبر اسلام ﷺکے بارے میں متنازعہ تبصرے کے لیے مقدمہ درج کیا جائے اور دونوں کو گرفتار کیا جائے۔

انہوں نے مہاراشٹر کے لاتور میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ بی جے پی نے سابق ترجمان شرما کو معطل کر دیا اور جندال کو پارٹی سے تب ہی نکال دیا جب ان کے بیانات کی وجہ سے بیرونی ممالک میں غم و غصہ تھا۔

اسد الدین اویسی نے کہا کہ "ہم ناراض ہیں کہ وزیر اعظم نے ان مسلمانوں پر توجہ نہیں دی جو اس ملک کے باشندے ہیں۔ لیکن جب سوشل میڈیا پر بیرونی ممالک میں لوگوں کا غصہ سامنے آیا تو کارروائی کی گئی۔ بی جے پی نے مبینہ ریمارکس کے دس دن بعد کارروائی کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ "اگر آپ کو لگتا ہے کہ وہ ٹویٹس اور استعمال کی گئی زبان غلط تھی، یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے اور انہیں گرفتار کیا جائے، تو یہ انصاف ہوگا”۔ انہوں نے کہا کہ دونوں رہنماؤں کو "چھ یا آٹھ ماہ کے بعد دوبارہ آباد نہیں کیا جانا چاہئے”۔

نوپور شرما کو ملنے والی دھمکیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے اویسی نے دعویٰ کیا کہ یہ بی جے پی ہی تھی جس نے انہیں جاری کردہ معطلی کے خط میں ان کا پتہ شائع کیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’کسی کو قانون نہیں توڑنا چاہیے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب ایک اداکار نے این سی پی کے سربراہ شرد پوار کے خلاف بات کی تو اسے فوری طور پر گرفتار کر لیا گیا، اس لیے مہاراشٹر حکومت کو اسی طرح نوپور شرما کو ریاست میں لانا چاہیے اور ان کے خلاف بھی کارروائی کرنی چاہیے۔ اویسی نے کہا کہ ہندوستان خلیجی ممالک سے تیل درآمد کرتا ہے، ان کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف کارروائی کو مربوط کرتا ہے، اور حال ہی میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے ساتھ تجارتی معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

بی جے پی کی ترجمان نوپور شرما نے گذشتہ ماہ نیوز چینل ٹائمز ناؤ کے ایک پروگرام میں شرکت کے دوران گیانواپی مسجد کے تنازع پر بات کرتے ہوئے شان رسالت ﷺ میں گستاخی کی تھی جس کے بعد ملک بھر میں ان کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے اور ان کے خلاف مختلف مقامات پر مقدمات بھی درج کیے گئے۔

بی جے پی کے ترجمان نوپور شرما اور نوین کمار جندال کی طرف سے پیغمبر اسلام پر دیے گئے متنازع بیان کے خلاف سوشل میڈیا پر احتجاج نہ صرف ہندوستان بلکہ یہ معاملہ بین الاقوامی سطح پر بھی اٹھ رہا ہے قطر کی وزارت خارجہ نے دوحہ میں انڈیا کے سفیر دیپک متل کو طلب کر کے انڈیا سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔ قطر کی وزارت خارجہ نے انڈین سفیر کو قطر کے ردعمل کا سرکاری نوٹ حوالے کیا۔ قطر کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں بی جے پی رہنما کے متنازع بیان پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا گیا ہے۔ قطر کا کہنا ہے کہ نوپور شرما کے متنازع بیان سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے اور ان میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔