کورونا وائرس کی وجہ سے دو سال بعد انڈونیشیا سے عازمین حج کا پہلا قافلا مدینہ منورہ پہنچ گیا جہاں ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔ وبا کے بعد سعودی حکومت نے حرمین شریفین میں داخلہ انتہائی محدود کرتے ہوئے عمرہ اور حج پر کچھ عرصے کے لیے پابندی عائد کردی تھی جس کی وجہ سے بیرون ملک سے عازمین حج اور عمرہ کرنے والوں اس سعادت سے محروم ہوگئے تھے۔
انڈونیشیا سے عازمین حج کا یہ پہلا قافلہ مدینہ منورہ پہنچ گیا ہے جہاں سے وہ مقدس شہر مکہ کا سفر کریں گے۔ سعودی عرب کی جانب سے گزشتہ ماہ اعلان کیا گیا تھا کہ اس سال مقدس عبادت حج کے لیے اندرون اور بیرون 10 لاکھ عازمین کو اجازت دی جائے گی جبکہ گزشتہ برس تقریباً 60,000 اور 2020 میں یہ تعداد ایک ہزار سے کم تھی۔
سعودی عرب کی وزارت حج وعمرہ کے سیکرٹری محمد البيضاوی نے سرکاری چینل الاخباریہ کو بتایا کہ آج ہمیں انڈونیشیا سے اس سال کے عازمین حج کے پہلے قافلے کا اسقبال کرنے کا موقع ملا، اس کے بعد ملائیشیا اور بھارت سے حج پروازوں کا سلسلہ شروع ہو گا، انہوں نے کہا کہ سعودی عرب عازمین حج کی ضیافت کرنے کے لئے مکمل طور پر تیار ہے۔
اسلام کے پانچ ستونوں میں سے ایک حج ان تمام صاحب نصاب مسلمانوں پر کم از کم ایک بار فرض ہے جن کے پاس اس سفر کے اخراجات برداشت کرنے کی قوت ہے۔ حج مذہبی رسومات کی ایک سیریز پر مشتمل ہے جسے مناسک حج کہا جاتا ہے جو اسلام کے مقدس ترین شہر مکہ اور مغربی سعودی عرب کے اطراف کے علاقوں میں پانچ دنوں میں مکمل ہوتی ہے۔