پاپولرفرنٹ آف انڈیا اور ری ہیب انڈیا فاؤنڈیشن(Rehab) کے بینک کھاتوں کو انفورسمنٹ ڈائریکٹریٹ کی جانب سے منی لانڈرنگ کا الزام عائد کرتے ہوئے منجمد کردیا گیا ہے۔
نئی دہلی۔ (پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کے قومی صدر ایم کے فیضی نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں پاپولرفرنٹ آف انڈیا اور ری ہیب انڈیا فاؤنڈیشن(Rehab) کے بینک کھاتوں کو منجمد کرنے پر انفورسمنٹ ڈائریکٹریٹ
(ای ڈی) کی سخت مذمت کی ہے۔
ایم کے فیضی نے کہاہے کہ ای ڈی کا یہ عمل حکمرانوں کی بزدلی کا پردہ چاک کرتا ہے۔ انفورسمنٹ ڈائرکٹریٹ ان تنظیموں کے پیچھے پچھلے کئی سالوں سے پڑی ہوئی ہے۔ ان دونوں تنظیموں کے قائدین کے دفاتر اور رہائش گاہوں پر ان سالوں میں ای ڈی کے ذریعے باقاعدگی سے چھاپے مارے گئے ہیں اور ان تنظیموں کے ذریعے فنڈز کے کسی بھی غلط استعمال یا غیر قانونی رقم کی لین دین تلاش کرنے میں ای ڈی بری طرح ناکام رہی ہے۔
فاشسٹوں کے فسطائی تعصب اور بد انتظامی کے خلاف کھبی نہ سمجھوتہ کرنے والے موقف کی وجہ سے پا پولرفرنٹ ان کے آنکھوں کا زخم بن چکا ہے۔ری ہیب انڈیا فاؤنڈیشن، شمالی ہندوستان کے دور دراز دیہاتوں میں پسماندہ دیہاتوں کی بہتری کیلئے کام کرنے والی ایک آزاد خیراتی تنظیم کو فاشسٹ حکومت جان بوجھ کر پاپولر فرنٹ سے جوڑ رہی ہے تاکہ پاپولر فرنٹ کے خلاف جو الزام ہے وہی الزام ری ہیب پر لگایا جاسکے۔
یہ ایک واضح حقیقت ہے کہ بینک اکاؤنٹس کے ذریعے لین دین کی گئی رقم کالا دھن نہیں ہے بلکہ اکاؤنٹیڈ رقم ہے، اور منی لانڈررز کالے دھن کو لانڈر کرنے کیلئے بینک اکاؤنٹس کے بجائے دیگر ذرائع استعما ل کرتے ہیں۔ لہذا، منی لانڈرنگ کا الزام لگا کر قانونی طور پر چلنے والے بینک اکاؤنٹس کو منجمد کرنا ایک طرح کی مضحکہ خیزی اور کامن سینس پر طنز ہے۔
ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے اس بات کی طرف خصوصی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ اکاؤنٹس کو منجمد کرنے اور پیڈ گوڈی میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے اسے بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کا موجودہ عمل فاشسٹوں کا ان تنظیموں کو داغدار بنانے اور بدنام کرنے کی مسلسل کوششوں کا ایک حصہ ہے۔
ای ڈی کو فاشسٹوں کا غلام بنادیا گیا ہے اور حکمران ای ڈی کا استعمال فاشسٹ مظالم اور بد انتظامی کے خلاف اٹھنے والی آوازوں کو دھمکانے اور دبانے کیلئے کررہے ہیں۔ اپوزیشن کانگریس پارٹی کے لیڈروں کو بھی ای ڈی نے نوٹس جاری کیا ہے۔
ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے خبرردار کیا کہ جب تک سیکولر جمہوری شہری متحد ہوکر فاشسٹ زیادتیوں کے خلاف کھڑے نہیں ہوتے، اپنے دروازے پر بھی فاشسٹوں کی دستک سننے کیلئے تیار رہیں۔