بی جے پی رہنما نپور شرما نے ٹائمس ناؤ چینل پر مباحثے کے دوران پیغمبر اسلام ﷺ کی شان اقدس میں گستاخانہ کلمات کہے تھے جس کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے اور مختلف مقامات پر ان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے ہیں اور نپور شرما کے خلاف سخت کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔
جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر پروفیسر سلیم انجینئر نے کہا کہ ’’پیغمبر اسلام ﷺ کے بارے میں توہین آمیز کلمات اور انتہائی قابل اعتراض تبصرے کی شدید مذمت کرتے ہیں اور یہ انتہائی سنگین اور ناقابل معافی جرم ہے۔
انہوں نے کہا کہ جان بوجھ کر پیغمبر اسلام ﷺکی عظیم اور قابل احترام شخصیت کو نشانہ بنانے کی کسی بھی طرح کی کوشش کو تعزیرات ہند کی دفعہ 295A کی خلاف ورزی کے تحت کارروائی کی جانی چاہیے، یہ ایک ایسا سنگین جرم ہے جس کا مقصد جان بوجھ کر یا بدنیتی سے کسی مذہبی عقائد کی توہین کرکے مشتعل کرنا ہے۔
انجینئر سلیم نے کہا کہ پیغمبر اسلام ﷺ کی شان میں کہے گئے گستاخانہ کلمات، اسلام اور مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے ، ان کے جذبات کو مجروح کرنے اور انہیں مشتعل کرنے کے لئے کیے گئے ہیں۔ لہٰذا بی جے پی رہنما کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 153A کی خلاف ورزی کے تحت کاروائی کی جانی چاہیے۔ کیونکہ اس طرح کی حرکتوں سے مذہب، نسل ، جائے پیدائش، رہائش اور زبان وغیرہ کی بنیاد پر مختلف گروہوں کے درمیاں دشمنی کو فروغ ملتا ہے اور ہم آہنگی برقرار رکھنے کی کوششوں کو نقصان پہنچتا ہے ‘‘۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ اس طرح کے نفرت پھیلانے والے لوگ اپنے خلاف کسی بھی طرح کی قانونی کارروائی سے بے خوف ہیں۔ کیونکہ انہیں یقین ہے کہ قانون کی بالا دستی کو برقرار رکھنے اور انصاف کو یقینی بنانے والے ادارے ان کی کسی بھی نفرت آمیز سرگرمیوں کو جرم نہیں سمجھیں گے اور اس کا سخت نوٹس نہیں لیں گے اور نہ ہی ان کے خلاف کسی قسم کی کوئی کاروائی کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ہند ملک کے تمام انصاف پسند لوگوں سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اسلاموفوبیا کی ایسی سرگرمیوں اور ملک کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو جان بوجھ کر خراب کرنے کی کوششوں کی مذمت کریں اور عوام میں اس کے متعلق شعور بیدار کریں۔ ہم حکومت سے پینلسٹ اور متعلقہ ٹی وی چینل کے خلاف فوری کارروائی کرنے کا بھی مطالبہ کرتے ہیں‘‘۔
واضح رہے کہ بی جے پی رہنما نپور شرما نے ٹائمس ناؤ چینل پر مباحثے کے دوران پیغمبر اسلام ﷺ کی شان اقدس میں گستاخانہ کلمات کہے تھے جس کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے اور مختلف مقامات پر ان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے ہیں اور نپور شرما کے خلاف سخت کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔