مذہبی مقامات تحفظ ایکٹ 1991کسی بھی مذہبی مقام کے خلاف سازشوں کی اجازت نہیں دیتا ہے۔ تاہم ان دنوں ملک میں مختلف جھوٹے دعوے کرکے مساجد پر قبضہ کرنے کی سازشیں کی جارہی ہے۔
منگلور۔(پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کرناٹک نے مرحوم کے ایم شریف کے نام سے منسوب اسٹیج پر کننور گراؤنڈ، منگلور میں ‘عوامی اقتدار کانفرنس ‘کا انعقاد کیا۔
ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر عبد المجید نے کانفرنس سے خطاب کیا اور کہا کہ ایس ڈی پی آئی ہندوستان کو فاشزم سے بچانے اور ہندوستان کو ایک خود مختار جمہوری جمہوریہ کے طور پر برقرار رکھنے کیلئے پر عزم ہے۔ ریاست کرناٹک میں کانگریس اور جے ڈی ایس سنگھ پریوار سے خوفزدہ ہیں۔ لیکن SDPI سنگھ پریوار سے خوفزدہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست میں تمام سماج دشمن سرگرمیوں کو قانونی شکل دی گئی ہے۔ مذہبی مقامات تحفظ ایکٹ 1991کسی بھی مذہبی مقام کے خلاف سازشوں کی اجازت نہیں دیتا ہے۔ لیکن اس ضلع میں سنگھ پریوار کے شرپسندوں نے ملالی جامع مسجد پر جھوٹی کہانیاں گھڑی ہیں.
انہوں نے کہا کہ محکمہ پولیس کو ان کے خلاف مقدمہ درج کرنا چاہئے۔ یہ وہ غدار ہیں جنہوں نے بلاری میں بی جے پی لیڈر جناردھن ریڈی کی قیادت میں صدیوں پرانے سوگالما دیوی کے مندر کو تباہ کیا تھا۔ وہ اب مسجدوں کے نیچے مندر تلاش کررہے ہیں۔ اے ایس آئی سے سروے کرانے کا مطالبہ کرکے وہ ملالی مسجد پر دعوی کررہے ہیں۔
ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر عبد المجید نے اس بات پر زور دیکر کہا کہ ایس ڈی پی آئی کارکنان ملالی مسجد کی ایک مٹھی بھر مٹی کو بھی ہاتھ نہیں لگانے دیں گے۔
کانفرنس کا افتتاح ایس ڈی پی آئی قومی جنرل سکریٹری الیاس محمد تمبے، ایس ڈی پی آئی کیرلا کے ریاستی صدر اشرف مولوی، قومی سکریٹری الفانسو فرانکو، ریاض فرنگی پیٹ، ریاستی جنر ل سکریٹریان بی آر بھاسکر پرساد، ویمن انڈیا موؤمنٹ کی ریاستی صدر شاہدہ تسنیم، ایس ڈی پی آئی ریاستی نائب صدر دیوانور پتنن جیا، ریاستی سکریٹری افسر کوڈلی پیٹ، کیمپس فرنٹ آف انڈیا ریاستی صدر عطاء اللہ نے کیا۔
اس موقع پر ایس ڈی پی آئی ریاستی جنرل سکریٹری عبد اللطیف پتور، ریاستی آرگنائزنگ سکریٹری مجید تمبے، ریاستی سکریٹری اشرف ماچار، شفیع بلارے، ریاستی کمیٹی کے اراکین عطاء اللہ جوکٹے، کے جلیل، ریاض کڈمبو، زینت بنتوال اسٹیج پر موجود تھے۔ اقبال بلارے اور زاہڈ ملرنے کانفرنس کی میزبانی کی۔ اس کانفرنس میں ایس ڈی پی آئی کارکنان اور خواتین سمیت ہزاروں افراد شریک رہے۔