ملک بھر میں ان دنوں مندر توڑ کر مساجد بنائے جانے کے دعوی کیے جارہے ہیں، بابری مسجد، گیانواپی مسجد اور اس کے بعد مختلف ریاستوں میں مساجد کا سروے کرانے اور مندر توڑ کر مساجد تعمیر کیے جانے کے دعوی کیے جارہے ہیں۔
حیدرآباد: تلنگانہ بی جے پی کے سربراہ بندی سنجے نے اسد الدین اویسی اور ‘سیڈو سیکولرز’ کو ریاست میں مسجد کھودنے کے مقابلے کا چیلنج دیا کہ وہ یہ معلوم کریں کہ آیا ریاست میں مساجد ہندو مندروں کے کھنڈرات پر تعمیر کی گئی ہیں۔
ریاست تلنگانہ کے ضلع کریم نگر میں ہنومان جینتی کے موقع پر منعقدہ ہندو ایکتا یاترا سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی کے ریاستی صدر نے بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد ریاست میں مدارس پر پابندی اور اقلیتوں کے تحفظات کو ختم کرنے کا بھی وعدہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہم اردو پر مستقل پابندی لگا دیں گے، ملک بھر میں مدارس بم دھماکے کے مراکز ہیں، وہ دہشت گردانہ سرگرمیوں کے تربیتی مراکز ہیں‘‘۔
بی جے پی لیڈر کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب وارانسی کی گیانواپی مسجد میں ایک ‘شیولنگ’ تلاش کرنے کا دعویٰ عدالت کے حکم پر ویڈیو سروے کے بعد کیا گیا تھا۔ وارانسی کی ضلع عدالت گیانواپی مسجد-کاشی وشوناتھ مندر تنازعہ پر دیوانی مقدمے کی سماعت 26 مئی کو کرے گی۔
سنجے نے یہ بھی کہا کہ وویک اگنی ہوتری کی فلم ‘دی کشمیر فائلز’ سے متاثر ہو کر ‘دی رضاکار فائلز’ کے نام سے ایک نئی فلم بنائی جائے گی جس میں نظام کے ظالمانہ دور حکومت میں تلنگانہ کے لوگوں پر رضا کاروں کی جانب سے کیے گئے وحشیانہ مظالم کو دکھایا جائے گا۔ انہوں نے ریمارکس دیے کہ "یہ اقلیتوں کی خوشامد کی سیاست میں ملوث ‘سیڈو سیکولر افراد کے لیے آنکھ کھولنے والے’ کا کام کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’میرا مقصد تلنگانہ میں ‘رام راجیم’ لانا اور زبردستی مذہب تبدیلی اور لو جہاد کے خطرے کو ختم کرنا ہے۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں ان دنوں مندر توڑ کر مساجد بنائے جانے کے دعوی کیے جارہے ہیں، بابری مسجد، گیانواپی مسجد اور اس کے بعد مختلف ریاستوں میں مساجد کا سروے کرانے اور مندر توڑ کر مساجد تعمیر کیے جانے کے دعوی کیے جارہے ہیں۔