وادی کشمیر میں آج بھی کئی ایسے علاقے ہیں جہاں بنیادی سہولیات کا نہ صرف فقدان ہیں بلکہ ان سہولیات کو فراہم کرنے کی جانب عوام کی جانب سے بار بار توجہ دلانے کے باوجود کوئی توجہ نہیں دی جاتی۔
گاندربل کے علاقے چودھری باغ سرژ میں مقامی عوام پی ایم جی ایس وائی سے ناراض ہیں کیونکہ بارش کے دوران ڈالا گیا میگڈم دوسرے دن راہ چلتے لوگوں کے پیروں کے دباؤ سے واپس اٹھتا گیا۔
نمائندہ کے مطابق سرژ چودھری باغ اور سرژ بالا اور اس کے ملحقہ علاقوں کے لوگ پچھلے کئی سالوں سے اگرچہ ناقص سڑک کی وجہ سے سخت پریشان تھے۔جس کی وجہ سے اس سڑک پر گاڑیاں بھی نہیں چل رہی تھی کیونکہ اس علاقے میں سڑکوں کی حالت انتہائی خراب تھی۔
ان لوگوں کے مطابق بار بار حکام کی نوٹس میں معاملہ لانے کے باوجود اگرچہ پانچ سال کی مدت کے بعد اس جانب توجہ دی گئی اور چند روز پہلے ہی سڑکوں پر میگڈم ڈالا گیا، لیکن اس میگڈم کو شدید بارشوں کے دوران سڑک پر بچھایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ جب ہم دوسرے دن نیند سے جاگ گئے تو ہم نے میگڈم کو واپس اٹھتے ہوئے دیکھا۔ ان لوگوں نے کہا ہے کہ اگرچہ ہم نے پانچ سال تک سڑک ٹھیک ہونے کا انتظار کیا تو پھر پانچ سال کے بعد ہمارے ساتھ اس طرح کا مذاق کیوں کیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ اگرچہ یہ پروجیکٹ تقریبا پانچ کروڑ کا ہے، لیکن ایسا لگ رہا ہے کہ کروڑوں روپیہ ضائع کیا جارہا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم نے متعلقہ جونیئر انجینئر کی نوٹس میں معاملہ لایا ہے تاہم وہ ٹس سے مس نہیں ہو رہا ہے۔انہوں نے اس سلسلے میں اعلی حکام سے جانچ کی اپیل کی ہے۔
اس بارے میں جب ہم نے پی ایم جی ایس وائی ایگزیکٹیو انجینئر سے بات کی تو انہوں نے بتایا ہمارا کام ابھی چل ہی رہا ہے اس کو ہم ٹھیک کرکے ہی کام ختم کریں گے۔