حج بیت اللہ اور عمرہ کے بعد دنیا بھر کے حجاج کرام مکہ مکرمہ سے متبرک پانی آب زمزم اپنے ساتھ لے جاتے ہیں۔ اور سعودی حکومت ہر حاجی اور عمرہ زائر کو آب زمزم فراہم کرتی ہے، تاہم گذشتہ دنوں سے سوشل میڈیا اور کئی اخبارات میں ایسی خبریں شائع ہوئیں کہ سعودی عرب نے حاجیوں کے آبِ زمزم لے جانے پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔
اس بارے میں اب یہ وضاحت سامنے آئی ہے کہ 5 لیٹر آبِ زمزم جو ہر حاجی اور عمرہ کرنے والے زائر کو فراہم کیا جاتا ہے اس پر کسی طرح کی کوئی پابندی نہیں ہے۔
البتہ اس کے علاوہ کوئی بھی لکوڈ جس میں آبِ زمزم بھی شامل ہے حاجی اپنے ساتھ فلائٹ میں نہیں لے جا سکیں گے۔ دراصل سعودی ہوابازی اتھارٹی کی طرف سے جاری کردہ حج ہدایات کے نئے نوٹیفکیشن میں کچھ ایسی باتیں لکھی گئی ہیں جس کا غلط مطلب نکالا گیا اور اس ضمن میں غلط پروپیگنڈہ کیا گیا اور یہ کہا گیا کہ سعودی عرب نے حاجی کو آبِ زمزم اپنے ساتھ لے جانے پر مکمل پابندی کی ہے جو کہ درست نہیں تھا۔
اس طرح کی خبروں نے مسلم طبقے کو حیرت میں ڈال دیا تھا اور اس سے کئی طرح کے سوالات بھی اٹھنے لگے تھے لیکن بعد میں اس کی وضاحت سامنے آئی کہ آبِ زمزم کے 5 لیٹر کا کنٹینر حسب سابق حاجی اپنے ساتھ رکھ سکتے ہیں تاہم اضافی آبِ زمزم رکھنے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
حج ہدایات میں واضح طور پر ذکر کیا گیا ہے کہ 5 لیٹر آب زمزم حجاج کرام کو اپنے ساتھ لے جانے کی اجازت ہوگی۔ رپورٹ کے مطابق حکام نے تمام ایئرلائنز کو ہدایت دی ہے کہ وہ ہوائی جہاز پر آبِ زمزم بھیجے جانے کو یقینی بنائیں۔ یعنی سبھی حجاج کرام کو 5 لیٹر آبِ زمزم ہر حال میں دستیاب کرانے کی ہدایت سعودی حکومت نے دے رکھی ہے۔