اسد الدین اویسی نے کہا کہ بابری چھین لی گئی لیکن اب گیانواپی مسجد چھین نہیں دیں گے، گیانواپی مسجد تھی اور رہے گی۔
احمدآباد: گجرات اسمبلی انتخابات کے قریب آتے ہی گجرات میں سیاسی رہنماؤں کی آمد کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔ مجلس اتحاد المسلمین کے صدر و رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے گجرات کے احمد آباد میں منعقدہ ایک تقریب میں شرکت کی۔ اتر پردیش کے وارانسی میں گیانواپی مسجد کمپلیکس کا پہلے دن کا سروے مکمل ہو گیا ہے، اسی معاملے پر اسد الدین اویسی نے کہا کہ بابری چھین لی گئی لیکن اب گیانواپی مسجد چھین نہیں دیں گے، گیانواپی مسجد تھی اور رہے گی۔
اسد الدین اویسی نے کہا ’’ہم نے ایک بابری مسجد کھو دی ہے، ہم دوسری نہیں کھوئیں گے، تم نے بے شرمی اور تکبر سے انصاف کا قتل کر کے ہماری مسجد چھین لی، آپ دوسری مسجد کو نہیں لوٹ سکتے‘‘۔ اس سے قبل اسد الدین اویسی نے کہا تھا کہ گیانواپی مسجد کے سروے کا حکم غیر آئینی ہے۔ انھوں نے کہا کہ وزیراعظم کو گیانواپی سروے پر اپنی خاموشی توڑنی چاہیے۔
"مجلس کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کہا کہ "میں بہت ذمہ داری سے کہتا ہوں کہ گیان واپی مسجد تھی، ہے اور رہے گی۔” 1991 کے قانون میں کہا گیا ہے کہ 15 اگست 1947 کو جو مسجد موجود تھی وہ برقرار رہے گی۔ اگر کوئی شخص اس کی حقیقت اور کردار کو بدلنا چاہتا ہے تو 1991 کا پارلیمنٹ کا قانون کہتا ہے کہ اس پر مقدمہ چلایا جائے۔ اسے جیل بھیجیں اور 3 سال کی سزا سنائی جائے۔
اسدالدین اویسی نے کہا بی جے پی کانگریس اور دیگر تمام پارٹیاں ہندوتوا پر سبقت لے جانے کی کوشش کررہی ہیں۔ ان کی کوشش یہ ہے کہ وہ ہندوتوا میں مودی سے بڑے لیڈر بنیں۔ یہ سب چاہتے ہیں کہ مسلمان صرف اپنے گھروں میں مسلمان رہیں، لیکن اگر وہ گھر سے باہر جائیں تو مسلمان نہ رہیں۔
احمدآباد کے سرسپور علاقے میں مولانا حبیب کی جانب سے عید ملن کا اہتمام کیا گیا جس میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے قومی صدراسدالدین اویسی کو مدعو کیا گیا تھا۔ ساتھ ہی الیکشن سے پہلے گجرات کے تمام مکاتب فکر کے علماء کے ساتھ ملاقات بھی کی اور مسلم قیادت کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔