ریاست مہاراشٹر کے شہر ممبئی میں ممبئی مراٹھی پترکار سنگھ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے کہا ہے کہ ریاست میں لاؤڈاسپیکر اور اذان تنازع کے سبب فساد برپا کر نے کی جو سازش رچی گئی تھی مسلمانوں نے اسے صبر وتحمل سے ناکام بنادیا کیونکہ شرپسندوں نے تو مسلمانوں کے سامنے کیا کیا نہیں کیا۔ ہنومان چالیسا سے لے کر دیگر شرپسندی کا بھی مظاہرہ کیا گیا لیکن مسلمانوں نے قانون کی پاسداری کرتے ہوئے ان شرپسندوں کی سازش کو ناکام بنایا ہے اس لئے مسلمان قابل ستائش ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہنومان چالیسہ یا پوجا پاٹ کی جگہ مندر ہوتی ہے لیکن فساد اور فتنہ پیدا کر نے کیلئے مسجدوں کے سامنے شرپسندوں نے اشتعال انگیزی اور شرانگیزیاں کی تھیں مسلمان اس پر بھی خاموش رہے لیکن اب مسلمانوں کا صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے وہ بزدل نہیں ہے لیکن قانون کی بقاء کیلئے پرامن ہے اس لئے ایسے شرپسندوں پر کارروائی ضروری ہے اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو عمل کا ردعمل بھی ہونا فطری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں توہین رسالت صلی اللہ علیہ وسلم سے لے کر تمام مذہبی پیشوا کے خلاف توہین کا ارتکاب کر نے والے افراد پر یو اے پی اے ایکٹ نافذ کر کے ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے کیونکہ اس سے ہی ریاست اور ملک کا ماحول خراب ہوتا ہے اس پر روک لگانے کیلئے ایسے شرپسندوں پر کارروائی ضروری ہے۔
ابو عاصم اعظمی کا کہنا تھا کہ ملک کے حالات انتہائی خراب ہیں ملک میں بلڈوزر کی سیاست جاری ہے شاہین باغ میں کارروائی کی گئی، یوپی میں تو بلڈوزر کی سیاست عام ہے اس سے ہر کوئی خوفزدہ ہے عوام کو اس کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا چاہئے۔
ان کا کہناتھا کہ مہاراشٹر میں جس طرح سے ایک سیاسی پارٹی لاؤڈاسپیکر کے مسئلہ پر سیاست کر رہی ہے اس نے پہلے جھنڈے کا رنگ تبدیل کیا اور اب اذان اور لاؤڈاسپیکر پر شرانگیزیاں کر رہی ہے۔
ابوعاصم اعظمی نے راج ٹھاکرے کے خلاف جلد از جلد کیس درج کر کے اسے جیل بھیجنے کا مطالبہ کیا ہے انہوں نے کہا کہ اسی کے سبب ریاست ہی نہیں بلکہ ملک کے حالات خراب ہوگئے ہیں۔