راجستھان کے نوا گاؤں کا قائم خانی مسلم خاندان نے اعلی تعلیم کی بنیاد پر ملک کو آئی اے ایس، آئی پی ایس اور آرمی افسران سمیت 15 عظیم افسر دے کر کمال کر دیا ہے۔
قائم خانی خاندان کی بیٹی کائنات خان نے RPSC کے ذریعہ منعقد قانون ساز امتحان میں ٹاپ پوزیشن حاصل کیا ہے اور وہ جھنجھنو ضلع کے نوا گاؤں کے مسلم خاندان سے 15ویں افسر بن گئی ہے۔ ون انڈیا نیوز کی رپورٹ کے مطابق اسے جے پور میں لاء میکر سیکرٹریٹ کے عہدے کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔
دو بچوں کی ماں کائنات نے شادی کے 13 سال بعد یہ مقام حاصل کیا ہے۔ شفیق احمد خان نے کہا کہ ان کی بیٹی کائنات خان پوری ریاست میں پہلی مسلم خاتون ہیں جنہیں راجستھان سیکرٹریٹ میں قانون ساز کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔
شفیق احمد، جو سینئر آڈٹ افسر کے عہدے سے ریٹائر ہو چکے ہیں، کہتے ہیں کہ وہ خود راجستھان سیکرٹریٹ میں سی اے جی کے رہائشی آڈٹ افسر کے طور پر پانچ سال تک خدمات انجام دے چکے ہیں۔ سکریٹریٹ میں قانون ساز کے عہدے کے لیے پہلی بار ایک مسلم خاتون کا انتخاب کیا گیا ہے۔
کائنات خان نے انگلش لٹریچر میں ایم اے اور ایل ایل بی کی ڈگریاں حاصل کیں اور انہیں قانون ساز کے عہدے پر حکومت کی جانب سے لایا جانے والے ایکٹ کا مسودہ تیار کرنا ہے۔ وہ ایکٹ کے قواعد بنانے اور اسے پرنٹ کروانے کی بھی ذمہ دار ہوگی۔
خان نے RPSC کے ذریعہ منعقد قانون ساز امتحان میں پورے راجستھان میں چوتھا مقام حاصل کیا ہے۔ وہ پولیس کی تصدیق اور دیگر کاغذی کارروائی کے بعد اپنے عہدہ کا جائزہ لیں گی۔
26 فروری 1983 کو پیدا ہونے والی کائنات کی شادی سال 2008 میں ڈاکٹر عمران خان سے ہوئی، وہ سیکر ہسپتال میں ماہر امراض جلد کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔ ان کی ایک 11 سالہ بیٹی صوفی اور ایک چار سالہ بیٹا آئرین ہے۔
نوا گاؤں کے بڑی کوٹھڑی کے قریب سبدل خان کا گھر ہے جو کائنات کے پردادا ہیں۔ ان کے خاندان میں بیٹا، بیٹی، بھتیجا، اور داماد اب 15 افسر بن چکے ہیں۔ نصف سے زیادہ ممبران کلکٹر، آئی جی، بریگیڈیئر اور کرنل جیسے عہدوں سے بھی ریٹائر ہو چکے ہیں۔