کرناٹک کے گاؤں کو چھوٹا پاکستان کہنے پر 2 گرفتار
قومی خبریں

کرناٹک کے گاؤں کو چھوٹا پاکستان کہنے پر 2 گرفتار

ریاست کرناٹک کے ایک گاؤں کو "چھوٹا پاکستان” کہنے پر پولیس نے دو افراد کو گرفتار کیا ہے۔

میسور پولیس نے جمعہ کے روز سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو کے سلسلے میں پوچھ گچھ کے لیے دو افراد کو حراست میں لے لیا جہاں کچھ لوگوں نے کرناٹک کے گاؤں کاوالنڈے کو "چھوٹا پاکستان” کہا۔

سیاست ڈاٹ کام کی خبر کے مطابق 40 سیکنڈ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔ کچھ ہندو نواز گروپوں نے اس کلپ کو اپنے حلقوں میں بڑے پیمانے پر شیئر کرنا شروع کیا۔ اس ویڈیو میں آدمیوں کے ایک گروپ کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ ’’یہ بھی پاکستان ہیں… چھوٹا‘‘۔

اس کے جواب میں ایک اور شخص نے ایک ویڈیو ریکارڈ کی جس میں کہا گیا، "کاولنڈے بولے تو چھوٹا پاکستان، ٹھیک ہے

،”

پس منظر میں کچھ دوسرے افراد نعرے بلند کرتے ہوئے سنے جا سکتے ہیں۔ جمعہ کو میسور پولیس کی دو ٹیموں نے دو ملزمان کو گرفتار کیا۔

پولیس نے نوجوانوں کے آواز کے نمونے اکٹھے کر لیے ہیں اور ویڈیو کے ساتھ میچ کرنے کے لیے آڈیو نمونوں کی تصدیق کر رہے ہیں۔ پولیس نے کہا کہ انہوں نے مقامی انٹیلی جنس کی بنیاد پر نوجوانوں کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا ہے۔ وائرل ویڈیو کے ساتھ آواز کے نمونوں کا میچ ہونا باقی ہے اور اس لیے اس کی سچائی کی تصدیق نہیں کی جا سکتی۔

اس واقعہ پر بحث کرتے ہوئے سری راما سین کے سربراہ پرمود متھالک نے ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا ہےکہ”اگر حکومت ایسا کرنے میں ناکام رہی تو ہم کاوالنڈے چلو شروع کریں گے”۔