MNS workers played Hanuman Chalisa on a loudspeaker near a Mosque
حالات حاضرہ

اذان کے وقت لاوڈ اسپیکر سے ہنومان چالیسہ

ریاست مہاراشٹر میں نونرمان سینا کی جانب سے حکومت کو مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کا 4 مئی کا الٹی میٹم دیا گیا تھا جس کے بعد آج ممبئی میں ایک مسجد کے قریب اذان کی آواز کے ساتھ ہنومان چالیسہ بھی بجایا جارہا تھا جس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہا ہے۔

ممبئی: مہاراشٹر نو نرمان سینا کے کارکنوں نے بدھ کی صبح ممبئی کے چارکوپ علاقے میں ایک مسجد کے قریب لاؤڈ اسپیکر پر ہنومان چالیسہ بجایا، ایک دن پہلے پارٹی کے سربراہ راج ٹھاکرے نے لاؤڈ اسپیکر پر اذان دینے کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے ہنومان چالیسہ بجانے کا اعلان کیا تھا۔

ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے جس میں ایم این ایس کے کارکنان پارٹی کا جھنڈا پکڑے ہوئے ایک اونچی جگہ سے لاؤڈ اسپیکر پر ہنومان چالیسہ بجاتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ وہیں ایک قریبی مسجد سے اذان کی آواز بھی آرہی ہے۔

واضح رہے کہ مہاراشٹر نو نرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے نے منگل کو اعلان کیا تھا کہ اگر 4 مئی سے مساجد کے باہر اذان ہوتی ہے تو پھر ہنومان چالیسہ پڑھا جائے گا۔ انہوں نے ہندو سماج سے اپیل کی ہے کہ 4 مئی سے آپ ان تمام جگہوں پر ہنومان چالیسہ پڑھیں جہاں لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے اذان دی جاتی ہے۔

ایک کھلے خط میں ٹھاکرے نے لوگوں سے اپیل کی تھی کہ اگر وہ اذان کی آواز سے پریشان ہیں تو 100 ڈائل کرکے پولیس میں شکایت درج کریں۔ پولیس نے پہلے ہی ممبئی اور ریاست کے کئی دوسرے حصوں میں سیکورٹی بڑھا دی ہے، خاص طور پر جہاں ایم این ایس کے کارکنان کافی تعداد میں موجود ہیں۔ ممبئی سمیت مالیگاؤں اور دیگر علاقوں میں مساجد کے قریب پولیس کا سخت بندوبست کیا گیا ہے۔

مہاراشٹر نونرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے نے بدھ کے روز ممبئی میں اپنی رہائش گاہ پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی کے کارکن اس وقت تک ہنومان چالیسہ کو زیادہ آوازوں میں بجاتے رہیں گے جب تک کہ مساجد میں لاؤڈ اسپیکر کو خاموش نہیں کیا جاتا۔

انہوں نے اپنی پارٹی کے کارکنوں کو حراست میں لینے اور قانون پر عمل نہ کرنے والوں کو چھوڑنے پر مہاراشٹرا پولیس پر بھی تنقید کی۔ ٹھاکرے نے دعویٰ کیا کہ جب انہوں نے مساجد کے باہر ہنومان چالیسہ بجانے کا اعلان کیا تو 90-92 فیصد مساجد نے صبح کی اذان کے لیے لاؤڈ اسپیکر کا استعمال نہیں کیا۔ ایم این ایس سربراہ نے 4 اپریل سے مسجد کے لاؤڈ اسپیکروں کے خلاف اپنی تحریک شروع کرنے کا انتباہ دیا تھا۔

ممبئی میں 1,104 مساجد ہیں جن میں سے 135 نے بدھ کو صبح کی نماز کے دوران لاؤڈ اسپیکر کا استعمال کیا، انہوں نے یہ جاننے کے لیے دعویٰ کیا کہ ان مساجد کے خلاف کیا کارروائی کی جا رہی ہے ”جن سے قانون کی خلاف ورزی ہوئی”۔

ہمارے کارکنوں کے خلاف کارروائی کیوں کی جاتی ہے جبکہ قانون توڑنے والوں کے خلاف کچھ نہیں کیا جا رہا۔ یہ مسئلہ صرف صبح کی اذان تک محدود نہیں ہے۔ اگر دن میں چار پانچ بار لاؤڈ اسپیکر کا استعمال کیا جائے تو ہمارے لوگ ہنومان چالیسہ کو دگنی آواز میں بجاتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ (احتجاج) ایک دن تک محدود نہیں ہے۔

ٹھاکرے نے کہا کہ اگر کوئی مندر سپریم کورٹ کے مقرر کردہ اصولوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے، تو اسے بھی رہنما خطوط پر عمل کرنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر مساجد کو لاؤڈ اسپیکر کا استعمال کرنا ہے تو انہیں سپریم کورٹ کی طرف سے مقرر کردہ ڈیسیبل کی حد پر قائم رہنا چاہیے۔