آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے بی جے پی رہنماؤں کی جانب سے یکساں سول کوڈ کے نفاذ پر کہا کہ ہندوستان میں یکساں سول کوڈ کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی مہاراشٹر کے شہر اورنگ آباد کے دورے پر ہیں۔ اس دوران اسد الدین اویسی نے ملک میں جاری مختلف تنازعات اور مسلمانوں کے خلاف نفرت آمیز مہم سمیت مختلف امور پر بات کی ہے۔
اسد الدین اویسی نے لاؤڈ اسپیکر کو لے کر بی جے پی اور شیوسینا پر سخت نکتہ چینی کی اور کہا کہ جب بی جے پی-شیو سینا اقتدار میں تھیں، انہیں لاؤڈ اسپیکر کے مسئلہ یاد نہیں تھا۔ بی جے پی نفرت کو ہوا دے رہی ہے اور راج ٹھاکرے صرف نفرت کے اس ادارہ سازی کو فروغ دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں مختلف مسلم مخالف واقعات پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسلم کمیونٹی کو اجتماعی طور پر سزا دی جاتی ہے۔ ریاستوں پر اب جمہوریت نہیں بلکہ بلڈوزر کی حکمرانی ہے۔ اویسی نے کہا کہ اگر کوئی مسلمان مشتعل ہو جائے گا تو یہ ملک کے لیے اچھا نہیں ہو گا۔
رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ امن و امان سب سے اوپر ہے، اس کے ساتھ گڑبڑ کرنا درست نہیں، مہاراشٹر میں امن برقرار رکھنے کی ذمہ داری حکومت کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ تمام پارٹیاں یہ ثابت کرنے میں لگی ہیں کہ کون زیادہ ہندو ہے۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں مختلف بی جے پی رہنماؤں نے یکساں سول کوڈ نافذ کرنے کی مانگ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب ملک میں یکساں سول کوڈ نافذ کرنے کا وقت آگیا ہے۔