سینئر کانگریسی لیڈر سلمان خورشید نے کہا کہ ملک میں پیدا شدہ نفرت کے ماحول کو ختم کرنے کے لئے کانگریس کے کارکنان تمام عوام کو متحد کریں، بلڈوزر کا استعال کرکے گھروں کا انہدام قطعی غیر قانونی اور ظلم ہے، جبر ظلم کے خلاف اگر ہم خاموش رہے تو یہ ملک تباہ ہوجائے گا۔
سلمان خورشید نے کانگریس کے مرکزی دفتر میں منعقدہ ’لوک تنتر بنام بلڈوزر تنتر‘ سیمنار میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ایسے حالات پیدا ہوتے جارہے ہیں کہ جس طرح آزادی کی لڑائی میں سب نے مل کر انگریزوں کو شکست دی تھی اسی طرح ایک اور لڑائی ہمیں لڑنی ہوگی کہ اس ملک کے غریبوں کے ساتھ ناانصافی نہ ہو، مذہبی شناخت پر پابندی نہ لگے، مندروں میں ہونے والی آرتی اور مسجد میں ہونے والی اذان کے خلاف کوئی آواز نہ بلند ہو۔
سلمان خورشید نے کہا کہ ہندوستان ایک عمدہ اور بہترین ملک ہے، یہاں صوفیوں کے مزاروں پر ہندوؤں کی اکثریت اپنی عقیدت کے پھول پیش کرنے جاتی ہے۔
انہوں نے کہا اسلام کا مطلب ٹوپی، نماز، روزہ یا ایسی ہی چند چیزوں پر عمل کرنا نہیں ہے بلکہ اسلام کا مطلب دوسرے لوگوں کو خوش رکھنا اور ان کے برے وقت میں کام آنا بھی ہے۔ انہوں نے کہ ہمیں ایک دوسرے کا سہارا بننے کی ضرورت ہے،اگر مسلم پر ظلم ہو تو ہندو،عیسائی،جین سمیت ساری اقلیتوں اور فرقوں کو آواز بلند کرنا چاہئے۔
انہوں لبرل ازم کی تعریف بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس نظریے کا مطلب یہ نہیں کہ ہماری بیٹیاں راتوں کو گھومتی پھریں یا دوسری قوموں یا مذہب کے لوگوں سے شادیاں کریں بلکہ لبرل ازم کا مطلب اپنے دلوں کو دوسروں کے لئے کھولنا ہے۔انہوں نے اپیل کی کہ ہمیں ایک دوسرے کے حقوق کے لئے آواز بلند کرتے رہنا چاہئے۔
سیمنار کی صدارت کرتے ہوئے پرشوتم اگروال نے کہاکہ بنا پیشگی اطلاع دیئے کسی کے گھر کو توڑنا قانون کے خلاف ہے، لیکن افسوس ہے کہ آج غلط کو غلط کہنے والا طبقہ حکومت کا طرفدار بن چکا ہے اور غریب کا مکان ڈھاتے وقت بلڈوزر پر چڑھ کر سرکارکے مجرمانہ رویے کی تائید کرتا ہے۔
انہوں نے کانگریس کی گرتی ہوئی حالت پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کو کانگریس ہی ہرا رہی ہے۔کانگریس کو اپنی غلطیوں پر توجہ کرنے کی ضرورت ہے،انہوں نے کہا کہ کانگریس کو نہرو کے نقش قدم پر چلنے کی ضرورت ہے سارے کانگریسی ایک بار پھر ’انڈیا ونس فریڈم‘ کا مطالعہ کریں۔
سیمنار میں سینئر کانگریسی لیڈر اجے ماکن نے جہانگیر پوری کے حالات بیان کئے اور وہاں کس طرح ایک مخصوص طبقے کو نشانہ بنایا گیا اس پر بھی تفصیل سے گفتگو کی انہوں نے بلڈوزر کاروائی کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور مظلوم کے ساتھ گہری ہمدردی کا اظہار کیا۔