ملک بھر میں رام نومی جلوسوں کے دوران کئی ریاستوں میں مسلم مخالف واقعات پیش آئے ہیں جن میں مسلمانوں کی املاک کو نقصان پہنچایا گیا، مذہبی مقامات میں توڑ پھوڑ کی گئی اور توہین کی گئی۔
حیدرآباد: پولیس نے سائی رام یادو عرف لڈو یادو کے خلاف کئی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا لیکن بنیادی طور پر مسلمانوں کے خلاف تشدد بھڑکانے کے الزام میں
لڈو یادو آر ایس ایس، بھارتیہ جنتا یوا مورچہ، اور بھگت سنگھ یووسینا جیسی دائیں بازو کی تنظیموں کا رکن ہے۔ انہوں نے تہوار کے موقع پر بیگم بازار چھتری میں ایک بڑی ریلی کی قیادت کی جس میں بڑی تعداد میں بھیڑ جمع تھی۔
’’ہم نے رام مندر بنوایا لیکن تم مسلمان ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکے۔ مسلمانوں کے خلاف لڑنے کے لیے ہر ہندو کو متحد ہو جانا چاہیے۔ ان کے خلاف لڑنے کے لیے تمام ہندو اپنے ساتھ تلواریں رکھیں۔ مسلمان جناح کے بیٹے ہیں،‘‘
لڈو یادو نے پولیس سے مسلمانوں کے خلاف ہندوؤں کی طاقت دکھانے کے لیے دو منٹ کا وقت دینے کا بھی مطالبہ کیا، جو کبھی بھی بھارت ماتھا کی جئے نہیں بولیں گے۔ انہیں جیل کی سزا سنائی جائے گی۔‘‘
دفعہ اے 153 کے تحت مذہب’ نسل مقام پیدائش اور رہائش، زبان وغیرہ کی بنیاد پر مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا، اور ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کے لیے نقصان دہ کام کرنا)، 295(A) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
(جان بوجھ کر اور بدنیتی پر مبنی کارروائیاں، جن کا مقصد کسی بھی طبقے کے مذہب یا مذہبی عقائد کی توہین کرکے اس کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنا ہے۔)، 505(2) (طبقوں کے درمیان دشمنی، نفرت یا بدخواہی پیدا کرنے یا اسے فروغ دینے کے بیانات)، 188 (حکم کی نافرمانی) تعزیرات ہند کی دفعہ 21/76 اور حیدرآباد سٹی پولیس ایکٹ کی دفعہ 21/76 اور تحقیقات جاری ہے۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں رام نومی جلوسوں کے دوران کئی ریاستوں میں مسلم مخالف واقعات پیش آئے ہیں جن میں مسلمانوں کی املاک کو نقصان پہنچایا گیا، مذہبی مقامات میں توڑ پھوڑ کی گئی اور توہین کی گئی۔