نئی دہلی۔ (پریس ریلیز)۔ ویمن انڈیا موؤمنٹ (WIM) کی قومی جنرل سکریٹری یاسمین اسلام نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں آسارام باپو کے آشرم سے ایک لڑکی کی لاش برآمد ہونے پر گہرے غم کا اظہار کیا ہے۔
لڑکی کو مرنے سے پہلے مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس واقعہ نے آسارام باپو کے آشرم پر ایک بار پھر سوالیہ نشان لگادیا ہے۔
یاد رہے کہ کچھ سال قبل آسارام باپو کو بھی عصمت دری کے اسی طرح کے جرم میں سزا سنائی گئی تھی لیکن پھر بھی آشرم پھل پھول رہا ہے۔
لڑکی کی نعش ملنے سے کہرام مچ گیا ہے، تاہم مجرموں کے خلاف کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے۔ یہ انتہائی تشویشناک بات ہے۔
یہ بھی ہوسکتا ہے کہ اس آشرم میں ایسے کئی راز چھپے ہوں جن سے دنیا اس واقعہ کے بعد بھی غافل ہے۔ اگر اس معاملے میں جلد ازجلد کوئی کارروائی نہ کی گئی تو نہ جانے اور کتنی لڑکیاں آشرم میں ہوس کا نشانہ بنیں گی۔
آشرم میں کام کرنے والی خواتین کی عقیدے کے نام پر بے عزتی ہوتی رہے گی۔
ویمن انڈیا موؤمنٹ حکومت سے پرزور مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اس معاملے کی منصفانہ تحقیقات کرے اور جرم کے مرتکب افراد کو ان کے مذہب سے قطع نظر سخت سے سخت سزا دی جائے تاکہ معاشرے سے ایسے گھناؤنے جرائم کا خاتمہ ہوسکے۔