افطار میں کھجور کی اہمیت
اسلامی مضامین

افطار میں کھجور کی اہمیت

رمضان المبارک کی اہم ترین عبادت روزہ ہے۔ یہ رحمت، بخشش، مغفرت اور نزول قرآن کا مہینہ ہے، لوگ خوش قسمت ہیں جنہوں نے اس مبارک ماہ کو پایا اور روزہ وعبادت کے ذریعہ اپنے رب کو راضی کرلیا۔ اس ماہ میں روزہ کے بعد سب سے بہترین عمل دوسروں کو افطاری کرانا ہے۔

قرآن مجید اور دیگر مقدس کتابوں میں جابجا کھجور کا ذکر ملتا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ “جس گھر میں کھجوریں نہ ہوں وہ گھر ایسا ہے کہ جیسے اس میں کھانا نہ ہو“۔

ماہِ رمضان المبارک کا پہلاعشرہ، رحمت ہم سے جدا ہونے کے قریب ہے۔ اب دوسرا عشرہ، ”بخشش و مغفرت“ اپنی تمام تر فیوض و برکات، رحمت و مغفرت کے ساتھ عنقریب سایہ فگن ہونے والا ہے۔حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ” تین آدمیوں کی دعا رد نہیں ہوتی، ایک روزہ دار کی افطار کے وقت، دوسرے عادل بادشاہ کی اور تیسرے مظلوم کی۔

کھجور کا تذکرہ اللہ تعالیٰ نے قرآن حکیم میں متعدد مقامات پر مختلف حوالوں سے فرمایا ہے۔ اسی طرح احادیث میں بھی کھجور کی افادیت، غذائی اہمیت اور طبی فوائد بیان کئے گئے ہیں۔

ساری دنیا کے مسلمان افطار کے وقت کھجور سے روزہ کھولنا ثواب سمجھتے ہیں، جدید تحقیق نے بھی ثابت کیا ہے کہ کھجور سے ہمارے جسم اور صحت کو بہت زیادہ فائدہ پہنچتا ہے۔ کھجور کا درخت دنیا کے اکثر مذاہب میں مقدس مانا جاتا ہے، مسلمانوں میں اس کی اہمیت کی انتہا یہ ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تمام درختوں میں سے اس درخت کو مسلمان کہا ہے کیونکہ صابر، شاکر اور اللہ کی طرف سے برکت والا ہے۔

یاد رکھیں ہمیشہ کھجور سے روزہ افطار کریں، اگر کھجور میسر نہ ہو تو پانی سے افطار کر لیں کیونکہ پانی پاک کرنے والی شئے ہے، کھجور اور پانی سے افطاری کو پسند کیا گیا ہے، اگر آپ کوئی اہتمام نہیں کرسکتے ہیں توروزہ دار کو پانی سے ہی افطاری کرادیں اللہ پاک آپ کو بھی وہی اجرعطا فرمائے گا جو روزہ دار کو ملے گا۔

کھجور ایک قسم کا پھل ہے۔ کھجور زیادہ تر مصر اور خلیج فارس کے علاقے میں پائی جاتی ہے۔ دنیا کی سب سے اعلٰی کھجور عجوہ کھجور ہے،جو بے شمار بیماریوں کے لیے شفایاب ہے، یہ سعودی عرب کے مقدس شہر مدینہ منورہ اور مضافات میں پائی جاتی ہے۔طبی تحقیق کے مطابق کھجور ایک ایسی منفرد اور مکمل خوراک ہے جس میں ہمارے جسم کے تمام ضروری غذائی اجزاء وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔

رمضان المبارک میں افطار کے وقت کھجور کا استعمال اس کی افادیت کا منہ بولتا ثبوت ہے چونکہ دن بھر فاقہ کے بعد توانائی کم ہوجاتی ہے اس لیے افطاری ایسی مکمل اور زود ہضم غذا سے کرنے کی ضرورت ہوتی ہے جو زیادہ سے زیادہ طاقت و توانائی فراہم کرسکے اور کھجور یہ تمام مقاصد پورا کرنے کی اہلیت رکھتی ہے۔

ماہرین صحت کے مطابق افطار کے موقع پر کھجور استعمال کرنے کے بے شمار فوائد ہیں۔کھجور کھاتے ہی وہ معدہ جو دن بھر کے روزے کی وجہ سے سست پڑجاتا ہے وہ ایک بار پھر فعال ہوتا ہے اور وہاں غذا ہضم کرنے والے خامروں اور انزائم کی پیداوار شروع ہوجاتی ہے جو افطار کے بعد کھانے کو ہضم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔

ترمذی میں حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (مغرب) کی نماز سے پہلے چند تر کھجوروں سے روزہ افطار فرماتے تھے۔ اگر تر کھجوریں بروقت میسر نہ ہوتیں تو خشک کھجوروں (چھوہاروں) سے افطار فرماتے تھے اور اگر خشک کھجوریں بھی نہ ہوتیں تو چند گھونٹ پانی پی لیتے تھے۔آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اس عمل کو اگر سائنسی نقطہ نظر سے دیکھا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ جب ہم کھجور سے افطاری کرتے ہیں تو اس کی مٹھاس منہ کی لعاب دار جھلی میں فوری جذب ہو کر گلوکوز میں تبدیل ہو جاتی ہے جس سے جسم میں حرارت اور توانائی بحال ہو جاتی ہے۔

اس کے برعکس اگر تلی ہوئی یا مرغن چٹخارے دار چیزیں استعمال کی جائیں تو اس سے معدے میں حدت اور کثرتِ تیزابیت کے باعث سینے کی جلن اور بار بار پیاس لگتی ہے۔ جس سے Digestive Enzymes تحلیل ہو جاتے ہیں جو معدے کی دیواروں کو کمزور کرتے ہیں اور تبخیر کا سبب بنتے ہیں۔ کھجور سے افطاری کرنے کی صورت میں نہ تو معدے پر بوجھ پڑتا ہے اور نہ ہی معدے میں Hydrochloric acid کی زیادتی ہو کر تبخیر کی صورت پیدا ہوتی ہے۔

اس کے علاوہ کھجور میں بے شمار طبی فوائد ہیں مثلًا بلغم اور سردی کے اثر سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے بچاتی ہے۔ ضعفِ دماغ رفع کرتی اور نسیان کو دور کرتی ہے۔ کھجور قلب کو تقویت و فرحت بخشتی ہے اور بدن میں خون کی کمی یعنی anemia کو دور کرتی ہے۔ گردوں کو قوت دیتی ہے اور امراض تنفس میں بالعموم دمہ میں مفید و مو¿ثر ہے۔عربوں میں ایک پرانی کہاوت ہے کہ سال میں جتنے دن ہوتے ہیں اتنے ہی کھجور کے استعمال اور فوائد ہیں۔

کھجور کی افادیت سنت رسولﷺ اور سائنسی اعتبار سے بھی ثابت ہے۔ ماہرین صحت کے مطابق کھجوروں میں وافر مقدار میں پروٹین، کاربو ہائیڈریٹس، فائبر، وٹامن سی، وٹامن کے اور دیگر غذائی خصوصیات شامل ہوتی ہیں۔

کھجور کے فوائد :۔

شدید گرمی کے عالم میں توانائی فوری طور پر بحال کرنا ہو تو کھجور اس کے لیے اکسیر کا درجہ رکھتی ہے۔ پیٹ کے کیڑے مارنے کے لیے نہار منہ اس کا استعمال مفید ہے۔ تازہ پکی ہوئی کھجور کا مسلسل استعمال خون کثرت سے آنے والی بیماری میں فائدہ مند ہے۔دل کے دورے میں کھجور کو گٹھلی سمیت کوٹ کر دینا جان بچانے کا باعث ہوتا ہے چونکہ دل کا دورہ شریانوں میں رکاوٹ سے پیدا ہوتا ہے۔ اس لیے شریانوں میں رکاوٹ کے باعث پیدا ہونے والی تمام بیماریوں میں کھجور کی گٹھلی تریاق کا اثر رکھتی ہے۔ کھجور رافع قولنج اور جھلیوں سے سوزش کو دور کرنے کے لیے مسکن اثرات رکھتی ہے اس لیے دمہ خواہ وہ امراض تنفس سے ہو یا دل کی وجہ سے اسے دفع کرتی ہے۔

کھجور کا مسلسل استعمال اور اس کی پسی ہوئی گٹھلیاں دل کے بڑھ جانے میں مفید ہیں۔ یہی نسخہ کالاموتیا کے مریضوں کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ بلغم کو خارج کرتی ہے لہٰذا بعض ماہرین اسے تپ دق میں موثر قرار دیتے ہیں۔

پرانے قبض کے لیے بہترین دوا :۔

سوزش میں ایک بہترین ٹانک کا درجہ رکھتا چند دنوں تک کھجور کے باقاعدہ استعمال سے کوڑھ کے مرض میں فائدہ ہوتا ہے۔ نوزائیدہ بچے کو کھجور منہ میں چبا کر تھوڑی تھوڑی کھلائیں،بچے صحت مند اور تمام بیماریوں سے پاک رہیں گے۔ جلی ہوئی کھجور زخموں سے خون بہنے کو روکتی ہے اور زخم جلدی بھرتی ہے۔

کھجور کو خشک کرکے ہمراہ گٹھلی رگڑ کر منجن بنایا جاتا ہے جو دانتوں اور مسوڑھوں کو مضبوط کرتا ہے۔ مغز بادام دو تولے اور کھجور دو تولے کھانا قوت باہ کو مضبوط کرتا ہے۔ کھجور کے ساتھ کھیرا کھانے سے جسم توانا اورخوبصورت ہوجاتا ہے۔
کھجور کو دھو کر دودھ میں ابال کر دینا زچگی کے بعد کی کمزوری اور بیماری کے بعد کی کمزوری کو دور کرتا ہے۔ کھجور کو نہار منہ کھایا جائے تو یہ پیٹ کے کیڑے مارتی ہے۔ کھجور کھانے سے عمر میں اضافے کے ساتھ نظر کی کمزوری کو بڑی حد تک روکا جا سکتا ہے، خاص طور پر رات کے وقت اندھے پن کی شکایت رفع کرنے میں کھجور کی افادیت مسلم ہے۔

جو لوگ اکثر قبض کے شاکی ہوتے ہیں، انہیں چاہیے کہ وہ کھجور سے استفادہ کریں، اس لیے کہ کھجور میں موجود حل پزیر ریشے آنتوں کو متحرک کرکے فضلے کے اخراج میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں۔ اس مقصد کے لیے کھجور کو ایک گلاس پانی میں رات بھر پڑا رہنے دیا جائے، بعد میں اسی پانی میں انہیں حل کر کے شربت کی صورت میں صبح کے وقت پی لیا جائے تو یہ بہترین قبض کشا دوا کا کام کرے گی۔

یاد رہے کھجور میں وافر مقدار میں فائبر پایا جاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ یہ نظامِ ہضم کو درست رکھتا ہے اور جسم میں پانی کی کمی ہونے سے بچاتا ہے۔ کھجور میں زیرو کولیسٹرول پایا جاتا ہے، جس کے باعث یہ دل کی بیماریوں سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔ کھجور قبض اور معدے کی تیزابیت کو دور رکھنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے جس سے معدہ درست طور پر کام کرتا ہے۔

نارتھ ڈیکوتا اسٹیٹ یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق کھجور میں تانبے (copper) کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو ہڈیوں کو طاقت بخشتی ہے، ساتھ ہی اس میں ‘بورون’ بھی پایا جاتا ہے جو ہڈیاں مضبوط بناتا ہے۔ کھجور کو بطور خوراک کھانا بلڈ پریشر کو متوازن رکھنے کے لیے بھی مو¿ثر ہے۔

سعودی عرب میں کھجور کی لگ بھگ سو سے زائد قسمیں پائی جاتی ہیں، ایک دور میں پوری مملکت میں سب سے زیادہ کھجور کی پیداوار کا شرف مدینہ منور کو حاصل تھا، لیکن اب دیگر علاقوں میں بھی کھجور وافر مقدار میں پیدا ہوتی ہیں۔کھجوروں میں چند مقبول نام عجوہ، برہی، خلص، خضری، مجدولہ، نبوت، سیف، سقی اور سکری ہیں.