اسرائیل کے ساحلی شہر تل ابیب کے قریب منگل کو بندوق کے حملوں میں پانچ افراد ہلاک ہو گئے، یہودی ریاست میں ایک ہفتے کے دوران بندوق یا چاقو کا یہ تیسرا مہلک حملہ ہے۔
میگن ڈیوڈ ایڈوم ایمرجنسی رسپانسرز کے سربراہ ایلی بن نے کہا کہ الٹرا آرتھوڈوکس قصبے بنی بریک کے دو مقامات پر ہونے والی فائرنگ سے 5 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی پولیس نے بعد میں تصدیق کی کہ سیکیورٹی فورسز نے ایک حملہ آور کو ہلاک کر دیا ہے، لیکن اس کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔
بنی بریک اور پڑوسی قصبے رامات گان کے لوگوں نے بتایا کہ ایک شخص نے ادھر ادھر گاڑی چلا کر راہگیروں پر فائرنگ کی۔ فائرنگ کی ذمہ داری فوری طور پر قبول نہیں کی گئی۔ وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے کہا کہ وہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے اعلیٰ سیکورٹی حکام کے ساتھ ایک ہنگامی اجلاس طلب کریں گے۔
فلسطینی صدر محمود عباس نے ان حملوں کی مذمت کی ہے۔ وفا نیوز ایجنسی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں عباس نے کہا کہ "فلسطینی اور اسرائیلی شہریوں کا قتل حالات کو مزید خراب کرنے کا باعث بنے گا‘‘۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بھی اسے "دہشت گردانہ حملہ” قرار دیتے ہوئے اسرائیل میں بندوق اور چاقو کے تشدد کے حالیہ واقعات کو "ناقابل قبول” قرار دیا۔ "ہم اسرائیل کے بنی بریک میں آج کے دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، جس میں پانچ بے گناہ افراد ہلاک ہوئے”۔