ریاست کرناٹک میں کلاس رومز میں حجاب پر پابندی ہائی کورٹ کی جانب سے برقرار رکھی گئی اور ان طالبات کی عرضیوں کو خارج کردیا گیا اسی بیچ پیر کے روز امتحانات شروع ہوئے جہاں پر بہت سے طالبات نے امتحانات کا بائیکاٹ کیا۔
بنگلورو : SSLC (کلاس 10) کے امتحانات کا پہلا دن حجاب کے تنازع کے درمیان کرناٹک بھر میں پرامن طریقے سے منعقد ہوا۔ زیادہ تر طلبہ نے یونیفارم میں امتحان دیا اور صرف چند طلبہ نے پرہیز کیا اور کچھ طالبات کو حجاب پہننے پر واپس بھیج دیا گیا۔
کے ایس ٹی وی ہائی اسکول میں امتحان کے دوران حجاب اتارنے سے انکار کرنے پر محکمہ تعلیم نے ایک نگران کار کو معطل کر دیا ہے۔ نور فاطمہ جو کہ امتحان کی ڈیوٹی پر تھیں حجاب میں ملبوس آئیں۔ محکمہ تعلیم کے ذرائع نے بتایا کہ جب انہیں ہٹانے کے لیے کہا گیا تو اس نے انکار کر دیا اور بعد میں اسے امتحانی مرکز سے واپس بھیج دیا گیا اور معطل کردیا گیا۔
باگل کوٹ ضلع کے الاکل گورنمنٹ اسکول میں حجاب پہن کر امتحان کے لیے آنے والی ایک طالبہ نے جب اسے ہٹانے کے لیے کہا گیا تو اس نے اس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔
ایک اور واقعہ میں، بیلگاوی ضلع کے چکوڈی شہر میں پولیس نے دیگر طالبات کی جانب سے امتحانات دینے والی ایک طالبہ سمیت 6 فرضی امیدواروں کو حراست میں لے لیا۔ حکام نے انہیں ان کے ہال ٹکٹس کا معائنہ کرتے ہوئے پکڑ لیا۔
انوشری، ایک کلاس 10 کی طالبہ جو اپنا امتحان دے رہی تھی، میسور ضلع کے ٹی نرسی پور مرکز میں دل کا دورہ پڑنے سے گر گئی اور اس کی موت ہو گئی۔
بیلگاوی کے ایم ایل اے انیل بینکے نے باحجاب اور برقعہ پوش کچھ طالبات کو پھول پیش کرکے ان کا خیرمقدم کیا۔ بعد ازاں ان طالبات نے حجاب اور برقعہ اتار کر امتحانات میں شرکت کی۔ مسلم طالبات کے بہت سے والدین نے کہا کہ ان کے لیے تعلیم اہم ہے۔
اس تعلیمی سال SSLC کے امتحانات کے لیے 8,73,846 طلبہ نے داخلہ لیا ہے جن میں 4,52,732 لڑکے اور 4,21,110 لڑکیاں ہیں۔ تیسری صنف سے تعلق رکھنے والے چار طلباء اور 5,307 خصوصی طور پر معذور بچے بھی امتحان دے رہے ہیں۔
ریاست بھر میں 3,444 امتحانی مراکز پر دفعہ 144 نافذ کر دی گئی تھی اور کسی بھی قسم کے ہنگامے یا ناخوشگوار واقعات سے بچنے کے لیے تمام امتحانی مراکز پر سخت پولیس سکیورٹی تعینات کی گئی تھی۔ 60,000 سرکاری افسران نے امتحانات کی نگرانی کی۔