شہرہ آفاق جھیل ڈل کے کناروں اور دلکش زبرون پہاڑیوں کے دامن میں واقع ایشیاء کے سب سے بڑے باغ گل لالہ کو سیاحوں کے لیے سجانے سنوارنے کے بعد باغ کو سیاحوں کے لیے کھل دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق قریب 6 سو کنال اراضی پر محیط اس باغ گل لالہ میں لاکھوں اقسام کے خوبصورت اور دلپذیر ٹولپ پودوں کو لگایا گیا ہے اور باغ جنت کا نظارہ پیش کررہا ہے۔
باغ کے ایک منتظم نے بتایا کہ امسال کافی زیادہ تعداد میں سیاحوں کے آنے کی امید ہے کیونکہ سال گذشتہ تمام تیاریوں کے بعد یہاں کوئی نہیں آسکا۔
انہوں نے کہا کہ باغ کو سیاحوں کے لئے پوری طرح سے تیار کیا گیا ہے اور ہم دعوے سے کہتے ہیں جو بھی سیاح اس کی خوبصورتی سے لطف اندوز ہونے کے لئے ایک بار یہاں آئے گا وہ پھر ہر سال یہاں آتا رہے گا۔
اسسٹنٹ فلور کلچر آفیسر ٹولپ گارڈن انعام الرحمن نے بتایا کہ ایشیاءکے سب سے بڑے باغ گل لالہ کو 23 مارچ کو سیاحوں کے لیے کھول دیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ قریب چھ سو کنال اراضی پر محیط باغ گل لالہ میں اس سال 68 اقسام کے زائد 15لاکھ ٹیولپ بلب موجود ہیں۔اُن کے مطابق اس باغ کو جاذب نظر بنانے کی خاطر رواں سال مختلف اقسام کے درخت بھی لگائے گئے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ رواں سال ٹیولپ فیسٹیول بھی منعقد ہونے جارہا ہے اور اس حوالے سے تاریخ کا تعین بعد میں کیا جائے گا۔ انعام الرحمن نے کہا کہ میلے کے دوران سیاحوں کی تفریح کے لیے کچھ خاص مہمانوں کو بھی مدعو کرنے کا امکان ہے۔
انہوں نے کہا کہ وادی میں کورونا پابندیاں ہٹائے جانے کے بعد اس سال لوگ ٹیولپ کے خوبصورت پھولوں کے نظاروں سے لطف اندوز ہوں گے۔
قابل ذکر ہے کہ کشمیر کے باغ گل لالہ کو ورلڈ ٹولپ سوسائٹی نے سال 2014 میں دنیا کا دوسرا خوبصورت ترین باغ قرار دیا تھا۔