ملک میں بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا اور بدامنی میں اضافہ ہورہا ہے خاص طور پر فلم دی کشمیر فائلز کی ریلیز کے بعد سے ملک میں مسلمانوں پر تشدد پر اکسانے والے کئی ویڈیوز منظر عام پر آئیں ہیں۔ایسے ہی ایک فرقہ پرست شخص کی ویڈیو سوشل میڈیا پر منظر عام پر آئی ہے۔
زعفرانی نقاب پوش شخص نے 1990 میں کشمیری پنڈتوں کی منصوبہ بند ہلاکتوں کا بدلہ لینے کے لیے مسلمانوں کے خلاف بڑے پیمانے پر نسل کشی کا مطالبہ کیا۔
Here’s one ‘Kattar Hindu’ instigating Hindus to rape Muslim women of all ages. He advocates wiping out the entire Indian Muslim community in one go. He also wants to slaughter 6-month-old Muslim babies into two and give one piece each to their parents.https://t.co/lGJ0yDaYF2
— Saif (@isaifpatel) March 20, 2022
اس شخص نے ٹویٹر پر پوسٹ کردہ ایک ویڈیو میں کہا کہ "ہم اب بار بار خونریزی نہیں چاہتے۔ ہم نہیں چاہتے کہ ایک دوسرے پر روئے۔ ہم چھوٹے سے بڑے تک سب کو مار ڈالیں گے۔ اگر ہم بچوں کو چھوڑ دیتے ہیں تو وہ جاننا چاہیں گے کہ ان کے والد کو کس نے مارا ہے۔ وہ نفرت انگیز ہو جائیں گے اور بدلہ لینا چاہیں گے،”
اس شخص نے مزید کہا کہ’’ہم ہندو خون خرابہ نہیں چاہتے۔ ہم محبت کرتے ہیں اور امن چاہتے ہیں۔ ہماری فوج ان سب کو ایک ساتھ مار کر ختم کر دے گی۔ اگر آپ ہندو ہیں اور کشمیری پنڈتوں (موت) کا بدلہ لینا چاہتے ہیں، اگر آپ کسی مسلمان کو جانتے ہیں تو انہیں تکلیف پہنچائیں‘‘۔
وہ کہتا ہے کہ "انہیں استعمال کرو اور مشکل میں چھوڑ دو۔ انہیں کسی طرح کی بھول بھلیا میں چھوڑ دو۔ انہیں اپنے فائدے کے لیے استعمال کریں۔ ان کو اتنا ستاؤ کہ وہ روئیں، انہیں اذیت میں رہنے دو۔ ایسا ماحول بنائیں جو انہیں ملک چھوڑنے پر مجبور کرے۔ ہم انہیں جانے نہیں دیں گے اور نہ ہی ملک میں رہنے دیں گے‘‘۔
بھگوا پوش غنڈہ جو ہندوؤں کو مسلمانوں پر مظالم کرنے پر اکساتا ہے وہ انسٹاگرام پر ایک پیج بھی چلاتا ہے جسے وہ مذہبی اقلیت کے خلاف لوگوں کو بھڑکانے کے لیے استعمال کرتا ہے۔
یہ فرقہ پرست شخص کہتا ہے کہ”اگر میرے قابو میں ہوتا تو میں آپ کے چھ ماہ کے بچوں کو دو ٹکڑوں میں کر دیتا اور ہر حصہ والدین کے حوالے کر دیتا۔ میرے پاس طاقت نہیں ہے ورنہ میں تمہاری ماں، بہن، دادی، خالہ، اور دوسروں کی عصمت دری کرتا”۔
واضح رہے کہ فلم کشمیر فائلس ریلیز ہونے کے بعد سینما گھروں میں جئے شری رام اور مسلمانوں کی نسل کشی کے نعرے لگائے جارہے ہیں۔