نئی دہلی: کووڈ اصولوں کی مبینہ خلاف ورزی کی وجہ سے بند ہونے کے دو سال بعد نظام الدین مرکز جمعرات کو دو دن کے لیے دوبارہ کھول دیا گیا تاکہ عقیدت مندوں کو شب برات پر نماز ادا کرنے کی اجازت دی جا سکے۔ مرکز 3 مارچ 2020 سے بند تھا۔
دہلی ہائی کورٹ نے بدھ کے روز شب برات کے پیش نظر نظام الدین مرکز کی چار منزلوں کو دوبارہ کھولنے کی اجازت دی اور ساتھ ہی حکام سے کہا کہ وہ مرکز کے احاطے میں عبادت کرنے والوں پر عائد تمام پابندیوں کو ہٹا دیں کیونکہ مرکز کی انتظامیہ نے اس بات کو یقینی بنایا تھا۔ زائرین کی طرف سے کووڈ پروٹوکول اور سماجی دوری کا خیال رکھیں۔
پولیس کے مطابق مرکز کے دروازے تقریباً 12.30 بجے کھولے گئے۔ مرکز کی انتظامی کمیٹی کے وکیل فضیل احمد ایوبی نے کہا کہ "ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق پولیس نے مرکز کے دروازے آج کھولے ہیں۔”
"کمیٹی DDMA کے تمام رہنما خطوط پر عمل کرے گی۔ سماجی فاصلہ برقرار رکھنے اور ماسک پہننے سمیت کووڈ کے تمام رہنما خطوط پر عمل کیا جائے گا۔
ایوبی نے کہا کہ تھرمل اسکریننگ کی جائے گی اور یہ بھی یقینی بنایا جائے گا کہ احاطے میں کوئی بھیڑ نہ ہو۔
عدالت نے نوٹ کیا کہ مسجد کی عمارت کی گراؤنڈ فلور اور تین دیگر منزلیں شب برات سے ایک دن پہلے، جو 18 مارچ کو ہے، رات 12 بجے کھول دی جائیں گی، اور اگلے دن شام 4 بجے بند کر دی جائیں گی۔
عدالت نے دہلی وقف بورڈ کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے نمازیوں کے لیے مرکز کے احاطے کو کھولنے کی اجازت دی جس میں کہا گیا تھا کہ مسجد کو شب برات اور رمضان کے پیش نظر مارچ اور اپریل میں کھولا جائے۔
تاہم، عدالت نے رمضان کے دوران نظام الدین مرکز کو دوبارہ کھولنے کے معاملے پر فیصلہ کرنے کے لیے یہ معاملہ 31 مارچ کے لیے درج کیا ہے جو 2 اپریل سے شروع ہوگا۔
واضح رہے کہ مرکز نظام الدین کو کورونا وائرس پھیلانے کے الزام میں بند کردیا گیا تھا اور اس معاملے کو گودی میڈیا نے اس قدر اچھالا کہ اس دوران مسلم سبزی فروشوں کا بائیکاٹ کیا گیا اور انہیں مختلف طریقوں سے ہراساں کیا گیا۔