دنیا بھر میں مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک کے واقعات آئے دن رونما ہوتے رہتے ہیں ان واقعات میں کمی کے بجائے دن بہ دن اضافہ ہی ہوتا جارہا ہے۔
واشنگٹن: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اتفاق رائے سے ایک قرارداد منظور کی جس میں 15 مارچ کو اسلامو فوبیا سے نمٹنے کا عالمی دن قرار دیا گیا۔
یہ قرارداد پاکستان نے اسلامی تعاون تنظیم کی جانب سے پیش کی تھی۔ یہ وہ دن ہے جب نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں ایک مسلح شخص نے دو مساجد میں گھس کر 51 افراد کو ہلاک اور 40 کو زخمی کر دیا تھا۔
قرارداد کو باضابطہ طور پر متعارف کرواتے ہوئے اقوام متحدہ کے پاکستان کے مندوب منیر اکرم نے کہا کہ اسلامو فوبیا ایک "حقیقت” بن چکا ہے جو "دنیا کے کئی حصوں میں پھیل رہا ہے۔”
اکرم نے جنرل اسمبلی ہال میں کہا کہ "مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک، دشمنی اور تشدد کی ایسی کارروائیاں افراد اور کمیونٹیز اور ان کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں، اور ان کے مذہب اور عقیدے کی آزادی کی خلاف ورزی ہیں،”
انہوں نے مزید کہا کہ "یہ ان دنوں خاص طور پر تشویشناک ہے، کیونکہ یہ نسل پرستی کی ایک نئی شکل کے طور پر ابھری ہے جس کی خصوصیت زینو فوبیا، مسلمانوں کی منفی پروفائلنگ اور دقیانوسی تصورات” ہے۔
قرار داد "گہری تشویش کے ساتھ” تسلیم کرتی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ "امتیازی سلوک، عدم برداشت اور تشدد کے واقعات میں مجموعی طور پر اضافہ، اداکاروں سے قطع نظر، بہت سے مذہبی اور دیگر کمیونٹیز کے افراد کے خلاف ہدایت کی گئی ہے۔”
یہ دہشت گردی کو برقرار رکھتا ہے "کسی بھی مذہب، قومیت، تہذیب یا نسلی گروہ کے ساتھ منسلک نہیں کیا جا سکتا ہے اور نہیں ہونا چاہئے” اور "ہر سطح پر رواداری اور امن کی ثقافت کے فروغ کے لیے عالمی مکالمے کو فروغ دینے کے لیے بین الاقوامی کوششوں کو مضبوط بنانے کا مطالبہ کرتا ہے۔”
واضح رہے کہ دنیا بھر میں مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک کے واقعات آئے دن رونما ہوتے رہتے ہیں ان واقعات میں کمی کے بجائے دن بہ دن اضافہ ہی ہوتا جارہا ہے۔