ریاست کرناٹک میں 22 سالہ بشری متین نے رائچور کے ایس ایل این کالج آف انجینئرنگ میں 16 گولڈ میڈل جیت کر ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔
وہ 10 مارچ کو یونیورسٹی کے سالانہ کانووکیشن میں ٹاپر سمیت دیگر تمغے حاصل کرنے والی ہیں۔
یونیورسٹی کے مطابق، اس نے Visvesvaraya ٹیکنالوجیکل یونیورسٹی (VTU) کی تاریخ میں سب سے زیادہ گولڈ میڈل حاصل کئے ہیں۔ اس سے پہلے کسی بھی طالب علم کے جیتنے والے طلائی تمغوں کی سب سے زیادہ تعداد 13 تھی۔
بشری متین کی نمایاں کامیابی پر مختلف ممتاز شخصیات نے ان کی ستائش کی ہیں۔ بالی ووڈ اداکارہ سوارا بھاسکر نے انہیں مبارکباد دی اور حجاب کو دقیانوسی تصور کرنے والے لوگوں کے خیالات کو تعصب قرار دیا۔
سوارا بھاسکر نے ایک ٹویٹ میں کہا "مبارک ہو بشریٰ! بظاہر علمی فضیلت اور کامیابی اور #حجاب ایک دوسرے سے الگ نہیں ہیں! کیا ہمیں اپنے تعصبات سے ‘آزاد’ ہونے کی ضرورت ہے،”
بشریٰ نے سول سروسز کی تیاری شروع کر دی ہے۔ وہ اسی وجہ سے پلیسمنٹ ڈرائیو میں شرکت نہیں کرسکی۔ وہ کہتی ہیں کہ وہ UPSC میں جانا چاہتی ہیں کیونکہ یہ ملک کی خدمت کے لیے ایک "بڑا کینوس” فراہم کرتی ہے۔
بشریٰ کے والد ایک جونیئر سول انجینئر ہیں اور والدہ آرٹس میں بیچلر ہیں۔ انہوں نے سول انجینئرنگ میں ڈپلومہ کیا۔
بشریٰ نے ٹائمز آف انڈیا کے حوالے سے کہا کہ میں نے سول انجینئرنگ میں بیچلر ڈگری حاصل کرنے کا اپنے والد کا خواب پورا کیا،‘‘
بشری متین نے سینٹ میری کانونٹ سے اسکول کی تعلیم مکمل کی اور رائچور کے پرمانا پی یو کالج سے پی یو کی تعلیم مکمل کی۔