وسطی کشمیر کے ضلع اسپتال گاندربل میں کم از کم 200 اسامیاں خالی ہیں جن میں ڈاکٹر، پیرا میڈیکس، ٹیکنیکل اور ورکنگ اسٹاف شامل ہیں۔اس ہسپتال میں مختلف شعبوں کے ڈاکٹروں کی 28 اسامیاں خالی ہیں۔ اس کے علاوہ میڈیکل آفیسرز کی 20 آسامیاں بھی خالی ہیں۔
متعلقہ اسپتال کے پبلک انفارمیشن آفیسر (پی آئی او) ایم ایم شجاع نے ایک کارکن کی طرف سے دائر کی گئی معلومات کے حق (آر ٹی آئی) کی درخواست کے جواب میں کہا ہے کہ اسپتال میں 200 اسامیاں خالی ہیں۔ اسپتال میں ڈاکٹروں، پیرا میڈیکل سٹاف، فزیوتھراپسٹ سمیت ٹیکنیکل سٹاف اور دیگر ورکنگ سٹاف کی آسامیاں خالی ہیں۔ اس کے علاوہ ہسپتال میں فارماسسٹ کی 20 آسامیاں بھی خالی ہیں۔
ایک آر ٹی آئی درخواست میں پی آئی او نے کہا کہ ضلع اسپتال میں سات ڈاکٹر ہیں جو پچھلے پانچ سالوں سے لگاتار کام کر رہے ہیں، جبکہ دس ڈاکٹروں کا گزشتہ تین سالوں میں جموں و کشمیر کے مختلف اسپتالوں میں تبادلہ کیا گیا ہے۔
آر ٹی آئی کے جواب میں کہا گیا ہے، ’’گزشتہ پانچ سالوں سے ضلع اسپتال گاندربل میں بالترتیب چار میڈیکل آفیسر، ایک کنسلٹنٹ سرجن، کنسلٹنٹ گائناکالوجسٹ، کنسلٹنٹ اینستھیٹک کام کر رہے ہیں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ ہسپتال مارچ-2020 سے جون-2021 تک COVID-19 کے مریضوں کے لیے وقف تھا۔
پی آئی او نے کہا، "ضلع اسپتال گاندربل میں ایک ایمرجنسی روم قائم کیا گیا ہے اور سیکشن میں عملہ روسٹر کے مطابق کام کر رہا ہے۔ عملے کے ارکان کو ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کی تربیت دی گئی ہے۔
مقامی باشندوں نے اس معاملہ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس اسپتال میں معقول انتظام نہیں ہے۔ انہوں نے گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ اسپتال میں مذکورہ اسامیوں کو جلد ازجلد پورا کیا جائے
اس بارے میں جب میڈیکل سپرنٹنڈنٹ سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ ہم نے مذکورہ معاملہ سے اعلی حکام کو واقف کرایا ہے تاکہ ضلع گاندربل کے اسپتال میں مریضوں کو کسی قسم کی پریشانی نہ ہو۔تاہم ابھی تک کوئی جواب نہیں آیا ہے۔